لاہور:پاکستان ہاکی اس وقت اپنی بدترین صورتحال سے دوچار ہے، چار بار عالمی چیمپئن رہنے والا ملک 2023 میں ورلڈ کپ ہی نہیں کھیل رہا۔ہاکی ورلڈ کپ 2023 بدھ سے بھارت میں شروع ہورہا ہے جس میں 16 ٹاپ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں لیکن پاکستان عالمی رینکنگ میں 18 ویں نمبر پر ہونے کی وجہ سے اس ایونٹ میں اپنی جگہ نہیں بناسکا جو ایک المیہ کو نمایاں کرتا ہے۔
پاکستان نیوزی لینڈ:ٹیسٹ سیریز برابر:ون ڈے میں شکست؛ کھلاڑی گھروں کو لوٹ گئے
پاکستان نے بالترتیب 1971، 1978، 1982 اور 1994 میں چار مرتبہ ورلڈ کپ جیتا تھا، اسکے علاوہ 1975 اور 1990 میں دو بار سلور میڈل بھی اپنے نام کرچکا ہے۔
پاکستان میں ہاکی کے زوال کی وجوہات میں سے ایک پاکستان ہاکی فیڈریشن کے خراب مالی حالات بھی ہیں کیونکہ پاکستان ٹیم کے پاس سہولیات کا فقدان ہے اور کھلاڑیوں کے پاس اچھا سامان ہے نہ پیسے ہیں، فنڈز کی شدید قلت کی وجہ سے غیر ملکی کوچ کو بھی کئی ماہ کی تنخواہ نہیں دی گئی۔
ہاکی ورلڈ کپ 2023 بھارت میں جاری
سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن حیدر حسین نے منگل کو میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ہمیں افسوس ہے کہ ورلڈ کپ نہیں کھیل رہے، قصور واروں کو سزا ملنی چاہیے۔ حکومتی ساتھ کے بغیر پاکستان ہاکی کا آگے چلنا مشکل ہے، پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کو پی ایچ ایف کے معاملات پر غلط گائیڈ کیا جا رہا ہے۔
یقین ہے کہ بھارتی ٹیم کو وقت سے پہلے ویزے جاری ہوجائیں گے،پاکستان بیس بال فیڈریشن
حیدر حسین نے کہا کہ ایشیا کپ میں اضافی کھلاڑی میدان میں نہ ہوتا تو ورلڈ کپ کھیل رہے ہوتے، معاملے پر انکوائری کمیٹی بنائی ہے لیکن اب انکوائری رپورٹ کے لیے خط لکھا ہے کہ اب تک کیوں نہیں بنی۔
حیدر حسین کا کہنا تھا کہ ہیڈ کوچ سیگفرائیڈ ایکمین کے واجبات کی عدم ادائیگی کے بھی ہم قصور وار ہیں، پی ایس بی نے انکے واجبات ادا کرنا تھے یہی معاہدہ ہوا تھا، تاخیر نہیں ہونی چاہیے تھی، میں ایکمین کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے معاوضے کے بغیر کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایکمین کی تنخواہ کا چیک بن چکا ہے، وزیر بین الصوبائی رابطہ بیرون ملک ہیں، واپسی پر دستخط ہونے پر انکو چیک بھجوا دیا جائے گا۔