نئی دہلی :اسلام سے لبرل ازم اورپھرلبرل ازم سے ہندوازم:بھارتی فلم ساز نے اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کرلیا،اطلاعات کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ کے معروف فلم ساز علی اکبر نے اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کرلیا۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق علی اکبر نے سوشل میڈیا پر بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) بپن راوت کے خلاف نفرت انگیز پوسٹ دیکھ کر اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز علی اکبر نے مذہب تبدیل کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا ہے۔
علی اکبر نے بتایا کہ مذہب تبدیل کرنے کے بعد اس کا نیا نام ’راماسمہن‘ ہوگا کیوں کہ راما سمہن ایک ایسا شخص تھا جو اپنی ثقافت کے حق میں کھڑا ہوا تھا اور مار دیا گیا تھا۔
راما سمہن (سابق نام علی اکبر) نے مذہب بدلنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اُس کا مذہب سے اعتماد اُٹھ گیا ہے اسی لیے وہ اپنی اہلیہ لوسیما سمیت ہندو ہوگیا۔
فلم ساز کے مطابق وہ اپنی بیٹیوں پر مذہب تبدیل کرنے کے لیے کسی قسم کی زبردستی نہیں کرے گا، اس کی بیٹیاں خود فیصلہ کرسکتی ہیں کہ وہ کس مذہب کے تحت اپنی زندگی گزاریں گی۔
تاہم اس سے قبل بپن راوت کی موت کے بعد راما سمہن نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ جنرل کی موت کی خبر پر سوشل میڈیا صارفین نے جس ردعمل کا اظہار کیا وہ توہین آمیز تھا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر غازی آباد میں متنازع شخصیت وسیم رضوی جسے توہین مذہب اور گستاخی کا مرتکب ہونے پر دائرہ اسلام سے خارج کردیا گیا تھا، اب ہندو مذہب اپنا ۔
اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے غازی آباد کے ایک مندر میں اپنے ہندو دوست نار سنگھ آنند سروسوتی کے ہاتھوں ہندو مذہب اختیار کیا اور اس کا نیا نام جتندر نارائن سنگھ تیاگی ہوگا۔