اسلام آباد: فروٹ فروش خاتون کے 7 ماہ کے بچے کا اغوا، پولیس کی بروقت کارروائی سے بازیابی
اسلام آباد کے علاقے ایف-6 میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب ایک خاتون، جو اپنے 7 ماہ کے بچے کے ساتھ فروٹ کی ریڑھی لگاتی تھی، کے بچے کو اغوا کر لیا گیا۔ اس واقعے نے نہ صرف اس ماں بلکہ پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ خاتون نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا، اور اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کا آغاز کیا۔پولیس کے مطابق یہ واقعہ 31 اگست کو پیش آیا جب ایک گاڑی میں سوار ملزمان نے خاتون کے بچے کو اغوا کرلیا۔ متاثرہ خاتون اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کے علاقے میں اپنا روزگار کمانے کے لیے فروٹ کی ریڑھی لگاتی ہے۔ وہ روزانہ کی طرح اپنے بچے کے ساتھ مصروف تھی کہ اچانک ملزمان نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور بچے کو گاڑی میں ڈال کر فرار ہوگئے۔اسلام آباد کے آئی جی نے اس دلخراش واقعے کا فوری نوٹس لیا اور بچے کی فوری بازیابی کے لیے احکامات جاری کیے۔ پولیس ترجمان کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے ڈی آئی جی ڈاکٹر سید مصطفیٰ تنویر کو اس کیس کی نگرانی سونپی۔ ڈی آئی جی نے فوری طور پر ردعمل دکھاتے ہوئے، آرڈی یو کی 10 ٹیمیں تشکیل دیں، جنہوں نے ہر ممکنہ ذریعہ استعمال کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا۔
پولیس ٹیموں نے دن رات محنت کی اور مختلف ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی کی۔ بالآخر پولیس نے اغوا کنندگان کا سراغ لگا لیا۔ پولیس کی بھرپور کوششوں کے نتیجے میں بچے کو باحفاظت بازیاب کر لیا گیا اور اغوا میں ملوث خاتون سمیت دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے ملزمان کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد کر لی۔بچے کو بازیاب کرنے کے بعد قانونی کارروائی مکمل کی گئی اور بچے کو اس کی والدہ کے حوالے کر دیا گیا۔ ڈی آئی جی ڈاکٹر سید مصطفیٰ تنویر نے ذاتی طور پر بچے کی والدہ سے ملاقات کی اور ان کو بچے کی بازیابی کے حوالے سے مطلع کیا۔ بچے کی والدہ نے اسلام آباد پولیس کی فوری اور مؤثر کارروائی پر شکریہ ادا کیا اور اپنے بچے کو دوبارہ اپنے بازوؤں میں پا کر خوشی کے آنسو بہائے۔یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام آباد پولیس شہریوں کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت مستعد ہے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف فوری اور سخت اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔ پولیس نے اس واقعے میں شامل ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔