فیصل آباد میں مریم نواز کا ناکام ترین شو، مریم لیگی رہنماؤں پر برہم

پنجاب کے شہر فیصل آباد کی 80 لاکھ سے زائد آبادی میں سے چار سے پانچ ہزار لوگوں کو مسلم لیگ ن کے رہنما مریم نواز کی ریلی میں لانے میں کامیاب ہوئے، ناکام ترین ریلی پر مریم نواز نے فیصل آباد کے ن لیگی رہنماوں سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے. دوسری جانب مسلم لیگ ن نے پنجاب میں جلسوں ،و ریلیوں کے لیے ایم کیو ایم والا فارمولا اپنا لیا، جلسوں میں افرادی قوت کم لیکن گاڑیاں زیادہ ہونے کی وجہ سے رش دکھایا جاتا ہے. فیصل آباد کی ریلی میں یہی ہوا بندے کم، گاڑیاں زیادہ ، ناکام ترین ریلی کو بھی ن لیگی رہنماوں نے بڑی کامیابی قرار دیا، ریلی میں ن لیگی کارکنا ن کی تعداد کم، پیسے دے کر بندوں کو لایا گیا جنہوں نے ریلی میں شریک لوگوں‌ کی جیب بھی صاف کی.

 

کیپٹن ر صفدر نے اپنی بیوی مریم نواز کا ہاتھ پکڑنا چاہا تو…..کیا ہوا؟ اہم خبر

مریم صفدراور اس کے شوہر پر مقدمہ درج

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان کیا ہے اس ضمن میں مریم نواز نے گزشتہ اتوار کو فیصل آباد میں منشیات کیس میں گرفتار رانا ثناء اللہ کے گھر جانا تھا، مریم نواز لاہور سے فیصل آباد کے لئے روانہ ہوئیں تو ان کے ساتھ چند گاڑیوں میں کارکنا ن تھے، ن لیگ کے رہنماؤں نے مریم نواز کے قافلے میں لوگوں کا رش بڑھانے کے لئے کرائے پر بندے لائے، جنہوں نے ریلی میں نعرے لگانے تھے ،مریم نواز کی ریلی میں متعدد افراد کی جیبیں کٹ گئیں،

کالا جوڑا پا ساڈی فرمائش تے، مریم نواز نے کالا جوڑا کس کی فرمائش پر پہنا؟

مریم نواز کے قافلے میں شامل سابق گورنر سندھ زبیر عمر سمیت متعدد ن لیگی رہنمائوں اور دیگر افراد کی جیبیں کاٹ کر صفایا کیا گیا ،مقامی صحافی خادم حسین گل اور دیگر کی جیبیں بھی مریم نواز کی ریلی میں کٹ گئیں ، فوٹوگرافر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ابراہیم کی بھی جیب کٹ گئی، مریم نواز کی ریلی میں درجنوں افراد کے قیمتی موبائل فون بھی نکال لئے گئے .

ایف بی آر حرکت میں، مریم نواز اور نصرت شہباز کو ٹیکس جمع کرانے کی مہلت

باغی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق ن لیگی رہنماوں نے فیصل آباد میں پولیس کو ازخود گرفتاری کے لئے بھی کالز کیں کہ ہمیں گرفتار کر لیں تا کہ ریلی کی ناکامی کی صورت میں ہماری عزت بچ سکے لیکن پولیس نے انہیں گرفتار نہیں کیا کیونکہ حکومت کی جانب سے کسی کو گرفتار کرنے کی ہدایت نہیں تھی.

مریم نواز کے شوہر کیپٹن ر صفدر کے دوست کاشف رندھاوا نے ریلی کے لئے متحرک ترین کردار ادا کیا.سابق خاتون رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر نجمہ افضل چند درجن خواتین کو لے کر ریلی میں پہنچی تھیں، رکن پنجاب اسمبلی مہر حامد رشید‘ ن لیگ کے سٹی صدر شیخ اعجاز‘و دیگرن لیگی رہنما مریم نواز کے استقبال کے لئے ایک ایک درجن بندے بھی الگ الگ اکٹھے نہیں کر سکے.

ایک مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد بھر کی قیادت مل کر بھی اتنے لوگ اکٹھے نہ کرسکی جتنے مریم نواز لاہور سے ساتھ لے کرآئی۔

جج ویڈیو، مریم نواز سمیت سب کو ہو گی دس سال قید،نواز کی سزا میں ہو گا اضافہ

منشیات کیس میں گرفتار رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر پنڈال سجانے کے ذمہ دار سابق ایم پی اے نواز ملک کی تھی، انہوں نے پولیس چھاپے کا ڈرامہ رچایا، ن لیگ کی قیادت نے رانا ثناء اللہ کی رہائشگاہ پر مریم نوازکے خطاب کا فیصلہ کیا تھا مگر ملک نوازنے قریبی پارک میں خطاب کا فیصلہ کیا، لوگوں کی کمی کی وجہ سے ملک نواز نے پارک میں کارپوریشن میں موجود ساتھیوں کی مدد سے پانی لگوا کر میڈیا کو اس کی تصاویر دکھاتے رہے کہ حکومت نے پانی چھوڑ دیا

مسلم لیگ ن نے پنجاب میں ریلیوں و جلسوں کے لئے ایم کیو ایم والا فارمولا اپنا یا ہے جس کے مطابق ریلیوں و جلسوں میں مجمع زیادہ دکھانے کے لئے گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہونا چاہئے، گاڑیاں زیادہ ہوں بندے بھلے کم ہوں، کراچی میں ایم کیو ایم اسی طرح کرتی رہی ہے، بسوں کو لے جایا جاتا اور ہر بس کی چھت پر پانچ سے دس لوگ نعرے لگانے کے لئے بٹھا دئے جاتے لیکن بس اندر سے خالی ہوتی تھی، مسلم لیگ ن نے بھی پنجاب میں یہی اصول اپنا لیا ہے، مریم نواز کی فیصل آباد کی ریلی میں گاڑیاں زیادہ اور بندے کم تھے .

فیصل آباد کے شہریوں نے مریم نواز کی ریلی پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ مریم نواز کا والد نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں ،مریم نواز کو چاہئے کہ وہ فیصل آباد کی جگہ ایک ریلی لاہور میں نکالتیں، فیصل آباد کے لوگوں نے مریم نواز کی ریلی کو ناکام ترین قرار دیا .

دوسری جانب حکومت نے بغیر اجازت ریلی نکالنے پر مریم نواز کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا ہے، فیصل آباد کے چار تھانوں میں مریم نواز، رانا ثنا ء اللہ کی اہلیہ اور داماد شہریار سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمات تھانہ سرگودھا روڈ، نشاط آباد، فیکڑی ایریا، سمن آباد، ریل بازار اور سول لائن میں درج کیے گئے جن میں روڈ بلاک کرنا، سرکاری احکامات نہ ماننا، غیر قانونی جلسہ اور انتشار پھیلانے سمیت مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں۔

Comments are closed.