صوبوں میں گدھوں کی افزائش کیلئے سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا ۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں قائمہ کمیٹی کے گزشتہ تین سالوں کے دوران سفارشات پر عملدرآمد کا جائزہ ، سینیٹر ذیشان خانزادہ ، سینیٹر فیصل سلیم رحمان اور سینیٹر محمد عبدالقادر کی جانب سے 6نومبر 2023 کو منعقد سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے درآمدات دو برآمدادت کے ترمیمی بل 2023 ، 9 اکتوبر2023 کو منعقدہ کمیٹی اجلاس میں پاکستان سے گوشت ایمپورٹ کرنے پر یو اے ای کی جانب سے پابندی کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں گزشتہ تین سالوں کے دوران قائمہ کمیٹی کی جانب سے دی گئی سفارشات پر عملدرآمد کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ سیکرٹری تجارت نے کمیٹی کو بتایا کہ قائمہ کمیٹی کی سفارش پر معدنیات ، ماربل اور فشریز سیکٹر کو ترجیح شعبوں میں شامل کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے قائمہ کمیٹی کوسیکٹر ، سب سیکٹر اور روڈ میپ سمیت ان سیکٹرز کے لئے مختلف طریقوں سے دی جانے والی امداد بارے بھی آگاہ کیا ۔ سیکرٹری تجارت نے کہا کہ ویلیو ایڈیشن کی جانب جا رہے ہیں جس سے نمایاں بہتری آئے گی اگلے دو سے تین ہفتوں میں معلقہ انڈسٹری کے ساتھ مل کر پلان مرتب ہو جائے گا۔ برآمدات بڑھانے کے لئے سٹڈی بھی کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں سیکٹورل پلان پر بھی کمیٹی کو بریف کر دیں گے ۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ فشریز کی بجائے اگر سی فوڈ کرتے تو زیادہ بہتر تھا ۔ فشریز کے لئے بنک قرض دینے میں مسئلہ پیدا کرتے ہیں ان کے لئے آسانی پیدا کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بنک کی سیکم کے تحت جو قرضوں کی تقسیم ہوتی ہے اس میں فشریز والوںکےلئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ قائمہ کمیٹی نے یہ معاملہ ایوان بالاءکی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو جائزہ لینے کےلئے ریفر کر دیا۔
بندرگاہ پر پرانی کاریں کافی عرصے سے موجود،وزیراعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اینٹیک(پرانی) کاریں بندگارہ پر عرصے سے پڑی ہیں اور خراب ہو رہی ہیں ۔ ان کے لئے کوئی اقدامات اٹھائے جائیں ۔ جس پر سیکرٹری تجارت نے کہا کہ یہ معاملہ دو دفعہ کیبنٹ میں اٹھایا گیا ہے جس پر کمیٹی نے وزیراعظم پاکستان کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا۔
شپنگ کمپنی کی غلطی کی وجہ سے متحدہ عرب امارات نے تازہ گوشت کی برآمد پر پابندی لگائی
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان سے تازہ ٹھنڈے گوشت کی برآمدات پر پابندی جو ایک کنٹینر میں فنگس سے متاثرہ گوشت کی وجہ سے لگائی گئی ہے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان سے گوشت درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔اس سے ملک کی بہت بدنامی ہوئی۔اس واقعے میں ملوث لوگوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے کمیٹی کو آگاہ کیاجائے ۔جس پر اینمل قرنطینہ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس میں قصور شپنگ کمپنی کا تھاوہ اپنے ساتھ کولڈ چین لے کر نہیں گئے جس کی وجہ سے گوشت خراب ہو گیا ۔ کراچی پورٹ سے برآمد کے وقت گوشت خراب نہیں تھا۔جس پر سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ اس شپنگ کمپنی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی جس کی وجہ پاکستان کی بدنامی ہوئی ۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفرید ی کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ تمام بارڈر کراسنگ پر کوارٹرٹائن اور پلانٹ پروٹیکشن کے افسران کی تعداد 24 ہے ۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ان کی تعداد بڑھانے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ اس محکمے کو وزارت تجارت کے ماتحت کیاجائے ہمسائیہ ملک بھارت میں بھی ایسا ہے ۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ وزارت تجارت اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرے تاکہ ذمہ داران کا تعین کیا جا سکے اور اس حوالے سے کمیٹی کو رپورٹ فراہم کی جائے۔
گدھوں کے گوشت کی برآمد کیلئے گوادر میں سلاٹر ہاو س کی منظوری
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ ملک سے گدھے کس طرح برآمد ہو رہے ہیں ۔جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک سے فی الحال گدھے برآمد نہیں ہو رہے۔گدھوں کے گوشت کی برآمد کیلئے گوادر میں سلاٹر ہاو س کی منظوری دی گئی ہے اور ملک میں گدھوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہو رہا ہے ۔ یہ ایک بڑا سیکٹر بننے جا رہا ہے ۔ تمام صوبوں میں گدھوں کی افزائش کیلئے ایک سنٹر قائم کیا جائے گا ۔وزارت تجارت حکام نے برامدات اور درآمدات پر بریفنگ کے دوران بتایا کہ چین پاکستان سے گدھے درآمد کرنے کا خواہاں ہے،چین گوشت برآمد کرنے کی ایک بڑی مارکیٹ ہے ، قائمہ کمیٹی کے رکن دنیش کمار کا کہنا تھا چین کہتا ہے پاکستان گدھے اورکتے برآمد کرے،سینیٹر عبدالقاد نےکہا کہ چینی سفیرکئی بار گوشت برآمد کرنےکا کہہ چکے ہیں-کمیٹی رکن مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ افغانستان میں جانور سستے ہیں، خریدار نہیں ہے، افغانستان سے جانور امپورٹ کرکے گوشت برآمد کیا جا سکتا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سفارشات پر عملدرآمد کا جائزہ لیتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میرا تعلق سابق فاٹا کے علاقے سے ہے وہاں زمینداروں کو بنک قرض نہیں دیتے ضم ہونے کے بعد زمین کے مسئلے ابھی تک حل نہیں ہوئے ۔ خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں پٹوار سسٹم کا آغاز نہیں ہوا وہاں سے ایل سی نہیں کھل سکتی ۔جس پر چیئرمین کمیٹی نے معاملہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں غور کے لئے ریفر کر دیا۔چمن بارڈر کو بارٹر مارکیٹ کی لسٹ میں شامل کرنے کے حوالے سے کمیٹی کی سفارش کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ12 جگہوں کی تجویز کی نشاندہی کر دی تھی تاہم افغان سائیڈ سے اس تجویز کو مسترد کر دیا گیا ہے ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ سٹیل کے راڈ اور لوہے کی ایمپورٹ پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ خام مال کے ٹیرف میں کمی کی کوشش کر رہے ہیں ۔آئی ایم ایف اور ایف بی آر کے ٹیکس ہدف کے باعث ٹیرف لائنز میں مزید ریلیف تھم گیا ہے ۔مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ وزارت تجارت کے پاس ٹیرف کا کام آنے سے بہت بہتری ہوئی ہے ۔سیکرٹری تجارت نے بتایا کہ ازبکستان اور تاجکستان کے ساتھ ٹرانزٹ معائدہ ہو گیا ہے البتہ افغانستان نے معاہدہ نہیں کیا ہمارا موقف ہے کہ افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ پر فیس نہ لے ۔سینٹرل ایشیاءکےلئے بھی کام کر رہے ہیں ۔
پیاز کی بڑھتی قیمت،اراکین پارلیمنٹ بھی پریشان،300 روپے فروخت ہونا ظلم قرار
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں بڑھتی ہوئی پیاز کی قیمت پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ چیئرمین واراکین کمیٹی نے کہا کہ پیاز کی خرید عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئی ہے ،زرعی ملک میں300 روپے کلو پیاز فروخت ہونا ظلم کی بات ہے۔ اراکین کمیٹی نے پیاز ایکسپورٹ پر پابندی لگانے کی سفارش کی تو سیکرٹری تجارت نے کہا کہ قیمت کے اتار چڑھاﺅ کے تناظر میں فوری طور پر پابندی عائد نہیں کر سکتے ۔ ہم نے پیاز کی برآمد کی کم از کم قیمت 1200 ڈالر کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیاز کی قیمت برآمدات کی وجہ سے نہیں بڑھی ۔مقامی انتظامیہ قیمت کم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔قائمہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ باقی دی گئی سفارشات پر عملدرآمد پر جائزہ آئندہ اجلاس میں لیا جائے گا۔
کمیٹی اجلاس میں سینیٹر ذیشان خانزادہ ، سینیٹر فیصل سلیم رحمان اور سینیٹر محمد عبدالقادر کی جانب سے 6نومبر 2023 کو منعقد سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے درآمدات دو برآمدادت کے ترمیمی بل 2023 کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ اس ایجنڈے کے جائزہ لینے کے لئے سینیٹر دنیشن کمار نے کمیٹی اجلاس کی صدارت کی ۔ سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ اس بل کا پہلے بھی جائزہ لیا گیا ہے اور وزارت تجارت نے کہا تھا کہ اس بل کے حوالے سے جواب فراہم کر دیںگے ۔ کمیٹی کے آج کے اجلاس میںجو جواب فراہم کیا گیا ہے اس سے اس بل کا مقصد پوار نہیں ہوتا ۔ قائمہ کمیٹی کو مختلف ممالک میںایکسپورٹ کیے جانے والے نمک کی قیمت بارے بھی تفصیلی آگاہ کیا گیا ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈیٹا کے مطابق تین ممالک افغانستان ، متحدہ عرب امارات اور چین کو بہت کم قیمت میں نمک ایکسپورٹ کیا جار ہا ہے اس کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔را میٹریل باہر بھجوانے پر ابھی پابندی نہیں لگا سکتے ۔ ہماری انڈسٹری میں ڈالر بند ہو جائے گااور نئی انڈسٹری کو ٹائم لگ جائے گا۔ بہت سی چیزیں دیکھنے کی ہوتی ہیں ۔ سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہا کہ اس بل کے حوالے سے میں نے چند نئی ترامیم بھی وزارت کو فراہم کر دی ہیں ۔کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں کسٹم حکام کو طلب کر کے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا۔
چترال :گدھوں کے ذریعے دیار کی قیمتی لکڑی اسمگلنگ کیس کا فیصلہ سنادیا گیا۔گدھے بھی بحق سرکار ضبط
معروف یوٹیوبر اذلان شاہ کا اپنی اہلیہ کو گدھے کا تحفہ
چین پاکستان سے گدھے اور کتے درآمد کرنے کا خواہاں
’گدھوں کی ساکھ متاثر ہوتی ہے‘: سیاستدانوں کو گدھے سے تشبیہ دینے کیخلاف درخواست دائر
گدھے کی مثال دینے والے عمران خان، سنو،پندرہ سے زائد پاکستانی برطانوی پارلیمنٹ کے رُکن ہیں
سب کہتے مگر کرتے کچھ نہیں، اسپتالوں میں گدھے،ڈی سی بادشاہ بنے ہوئے ہیں،سپریم کورٹ برہم
لاہور کے بعد کراچی میں بھی "گدھے” کا گوشت ،شہر قائد کے مکین ہو جائیں ہوشیار
گوشت کے بعد گدھے کے دودھ کی فروخت، خبر نے کھلبی مچا دی، سب پریشان