بارشوں کے باعث دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
باغی ٹی وی : انچارج فلڈ کنٹرول روم کے مطابق سکھر اور گڈو بیراج سے درمیانے درجے کا ریلہ گزر رہا ہے، 12 گھنٹوں میں گڈو پر 17 ہزار اور سکھر بیراج پر10 ہزارکیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کی سطح مزید بلند ہوگی تاہم سیلاب درمیانے درجے کا رہے گا اور سندھ کے بیراجوں پر اونچےدرجے کے سیلاب کا امکان نہیں ہے-
راجن پور میں کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ندی نالوں میں شدید طغیانی اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ سیلابی ریلہ راجن پور کے مغربی علاقوں میں داخل ہوگیا جس سے فصلیں بھی زیر آب آگئیں سیلاب کی وجہ سے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بند بنانے میں مصروف ہیں۔
ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ یکم اگست تک رہنے کی پیشگوئی
ادھر دریائے راوی میں ہیڈبلوکی کے مقام پرپانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا جس کے بعد نچلے درجے کے سیلاب کا امکان ہے، راوی میں پانی کا بہاؤ 64 ہزار 525 کیوسک ہے جبکہ ایک ہزار 752 فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش رکھنے والے راول ڈیم میں پانی کی سطح ایک ہزار 749 فٹ سے زائد ہوگئی، راول ڈیم اسپیل ویز کھول دیے گئے جبکہ مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بنائی جائے گی عوام کو این ڈی ایم اے نے ندی نالوں کو پار کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دے دیااین ڈی ایم اے کے مطابق راول ڈیم کے اسپیل ویز آج کھول دیئے گئے ہیں ،راول ڈیم میں پانی کی سطح 1749.65 فٹ تک پہنچ گئی ہےآج 4 بجے سے 9 بجے تک سے راول ڈیم کے اسپل ویز کھلے رکھے جائیں گے-
بھارت سے پاکستان آئی انجو کی قسمت جاگ اٹھی،ملا دس مرلے کا پلاٹ،نوکری
این ڈی ایم اے نے تمام رسپانس یونٹس، محکموں، مانیٹرنگ کیمپوں اور ریلیف کیمپوں کو الرٹ کردیا ہے پولیس ریزرو اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاربھی دریائے کورنگ کے کنارے تعینات کر دیئے گئے ہیں،عوام کو اس دوران ندی نالوں کو پار کرنے اور دریائے کورنگ میں جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہےمقامی آبادیوں کو الرٹ کرنے کے لیے اسپیل ویز کھولنے سے پہلے سائربن بھی بجائے گئے۔
دوسری جانب بلوچستان کے درہ بولان میں سیلابی ریلے سے متاثرہ پنجرہ پل کے عارضی راستے کی بحالی کے لیے کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔