بھارت میں مہاتما گاندھی کے 150 ویں یوم پیدائش کے موقع سابق وزیر اور کانگریس کے سینئر رہنما پی پی چدمبرم نے سوال اٹھا دیے ہیں، پی چدمبرم کے ٹوئٹر اکاونٹ سے ٹوئٹ کیا گیا، ”میں نے اپنے خاندان کواپنی طرف سے اس ٹوئٹ کو کرنے کا کہا، جیسا کہ ہم مہاتما گاندھی کے 150 ویں یوم پیدائش کے سال بھر چلنے والے جشن کا آغاز کر رہے ہیں، ہمیں یہ سوال پوچھنا ہوگا کہ آزادی، مساوات اور بھائی چارہ کہاں ہے“؟
کانگریسی رہنما چدمبرم نے کشمیر معاملہ پر مودی حکومت سے کیا سوال کیا
چدمبرم نے مزید لکھا، ملک میں بھائی چارہ مکمل طور پر مر گیا ہے، نسل پرستی اور تعصب کا غلبہ ہوتا نظر آرہا ہے، مساوات بس ایک خواب ہے، تمام ثبوت ہندوستانیوں میں بڑھتے عدم مساوات کی طرف اشارہ کرتے ہیں، آزادی بجھتے چراغ کی طرح دھیمی لو میں جل رہا ہے۔ کیا یہ چراغ جلتا رہے گا یا بوجھ جائے گا، یہ تو صرف وقت ہی بتا سکتا ہے“۔
قبل ازیں کانگریسی رہنما نے ملک میں پیاز کے بڑھتے دام اور کشمیر کے مسئلہ پر مودی حکومت کو نشانہ بنایا تھا۔ چدمبرم نے لکھا تھا ”کیا وہ پیاز پیدا کرنے والے کسانوں کی آواز سنیں گے؟ کسان جس قیمت کے حقدار ہیں اور صارفین جسے برداشت کر سکتے ہیں، حکومت ان دونوں کے درمیان توازن کیوں نہیں بنا سکتی؟“
بھارت: سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے شائننگ انڈیا کی قلعی کھول دی
ایک اور ٹوئٹ میں کانگریسی رہنمانے کہا، ”کیا وہ کشمیر کے سیب باغان کی آواز سنیں گے؟ اگر سب کچھ نارمل ہے، تو روایتی تاجر سیب خریدنے اور ٹرانسپورٹ کے لئے اپنے ٹرکوں کو کشمیر کیوں نہیں لے جا رہے ہیں؟“
سابق بھارتی وزیرداخلہ چدمبرم نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر کیا کہا
سابق وزیر نے اپنے ٹوئٹس میں بے روزگاری کا مسئلہ بھی اٹھایا، ایک ٹوئٹ میں سابق وزیر نے کہا ، ”ڈھول کی آواز پھیکی پڑ گئی ہے، کیا حکومت اب ان نوکری پیشہ کے رونے کی آواز سنے گی جنہیں ہمیشہ کے لئے نوکری سے نکال دیا گیا ہے یا جن کی نوکری چھوٹ گئی ہے؟ ایک رپورٹ کے مطابق ان میں سورت ڈائمنڈ انڈسٹری کے 1 لاکھ ورکرز ہیں“
واضح رہے کہ سابق ہندوستانی وزیر خزانہ پی چدمبرم میڈیا بدعنوانی معاملے میں 5 ستمبر سے تہاڑ جیل میں قید ہیں، سابق مرکزی وزیر پر متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت کے دور میں اپنے منصب کا غلط استعمال کرنے اور آئی این ایکس میڈیا کو غیرضروری فوائد پہنچانے کا الزام ہے،
یاد رہے کہ سابق وزیرداخلہ اور کانگریس کے سینیئر رہنما چدمبرم نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مودی حکومت کے اقدام کو تاریخی بھول قرار دیا۔ چدمبرم کے مطابق اس فیصلے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور وہ اپنے اس فیصلے پر پشیماں ہوگی۔