قومی اسمبلی ،دوسروں کیلئے گڑھاکھودنے والے خوداسی میں گرجاتے ہیں،وزیر قانون
وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نےقومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت قانون سازی کیلئے مکمل ذمہ داری سے کام کرتی ہے.
وزیر قانون اعظم نذیر تارر کا کہنا تھا کہ ای سی ایل قانون پرسپریم کورٹ اورہائیکورٹس کے فیصلے موجودہیں.ای سی ایل کاایک باقاعدہ طریقہ کارہے. ای سی ایل کاجائزہ لے کربعض نام نکال دیئے تھے.ای سی ایل میں مختلف جرائم میں ملوث افراد4 سے5 ہزارلوگوں کے نام موجودہوتے ہیں.پی این آئی ایل کیلئے رولزبن چکے ہیں.دوسروں کیلئے گڑھاکھودنے والے خوداسی میں گرجاتے ہیں،
قومی اسمبلی اجلاس، انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 1997 پیش،بل میں ہے کیا؟
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 1997 پیش کیا گیا، بل وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا جسے اسپیکر قومی اسمبلی نے غور کے لیے قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا،سیکیورٹی فورسز کو کسی بھی فرد کو تحویل میں لینے کے اختیارات دینے کے لئے قانون سازی کا آغاز کر دیا گیا۔ قومی اسمبلی میں آج پیش کئے گئے انسداد دہشتگری ترمیمی بل کے مطابق آرمڈ فورسز ٹھوس وجوہات کی بنیاد پر کسی بھی فرد کو تین ماہ کی تحویل میں لے سکیں گی۔آرمڈ ، سول آرمڈ فورسز کو دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث فرد کو گرفتار کرنے کا اختیار دیا جائے گا،دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث شخص کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جا سکے گا،قابل گرفت معلومات اور وجوہات کی بنا پر کسی بھی فرد کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جائے گا،گرفتار شخص پر الزامات کی تحقیقات کے لئے اعلی سطح جے آئی ٹی بنائی جائے گی، جے آئی ٹی میں سپرنٹینڈنٹ پولیس افسر، انٹیلی جنس حکام، سول آرمڈ فورسز اور دوسری فورسز کے نمائندگان شامل ہوں گے
بحری جہازوں کے ذریعے عازمین حج کو بھجوانے کے سوال پر وفاقی وزیر کا جواب
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفۂ سوالات میں شگفتہ جمانی نے پوچھا کہ کیا بحری جہازوں کے ذریعے عازمین کو حجاز بھیجنے کی پالیسی زیرِ غور ہے،وفاقی وزیرِ بحری امور قیصر احمد شیخ نے ایوان میں شگفتہ جمانی کے سوال کے جواب میں کہا کہ بحری جہازوں کے سفری نرخ بہت زیادہ رعایتی نہیں، اس پر غور کر رہے ہیں، بحری جہازوں پر عازمین کو لے جانا اتنا قابلِ عمل نہیں،
مریم نواز بھارتی پنجاب سے بات کرے تو ٹھیک،گنڈا پور افغانستان سے بات کرے تو شور،ایسا کیوں، اسد قیصر
وقفۂ سوالات میں پی ٹی آئی کے رکن اسد قیصر نے کہا کہ حکومتی سنجیدگی کا عالم دیکھ لیں کہ نہ تو وزراء آئے ہیں، نہ حکومتی ارکان،کل ہم اڈیالہ جیل گئے تھے،کل اڈیالہ جیل میں ہماری ملاقات کا اہتمام سپیکر قومی اسمبلی نے کیا تھا ہماری جیل حکام نے بے عزتی کی ہے یہ بے عزتی ہماری نہیں،اسپیکر نے اسد قیصر کو بات کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ اس پر وقفۂ سوالات کے بعد بات کریں پلیز۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھارتی پنجاب سے مل کر بات کرنے کی بات کی، وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا نے افغانستان سے بات چیت کا کہا تو شور مچایا گیا، معیار سب کے لیے ایک ہونا چاہیے،
جب تک ہم پک اینڈچوز رکھیں گے، میرا لیڈر تیرا لیڈر،پارلیمنٹ بے توقیرہوتی رہے گی،علی محمد خان
پی ٹی آئی کے علی محمد خان نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مثالیں دی گئیں بھٹو صاحب کی پھانسی کی، بے نظیر صاحبہ کی شہادت کی، نوازشریف کو تین بار گھر بھیجنے کی،یہ سب حقیقت ہے لیکن جب تک ہم میرے لیڈر اور تمہارے لیڈر کی بحث میں پڑے رہیں کہ پارلیمنٹ بے توقیر ہوتی رہے گی، لوگ اُٹھائے جاتے رہیں گے اور زبردستی آئینی ترمیم آتی رہیں گی،ہماری ذمہ داری اس ایوان کے لئے بھی بنتی ہے،ایوان 25 کروڑ عوام کی امیدوں کا مرکز ہے، ہماری جماعتوں سے زیادہ ایوان کی ساتھ کمٹمنٹ ہونی چاہئے،26 ویں ترمیم لاتے وقت کہا گیا کہ ہم ایوان کو توانا کرنا چاہتے ہیں، کبھی کسی جج کو چھ ماہ کی سزا تک نہیں ملی،میرا سوال پارلیمنٹ سے ہے کہ جب تک ہم پک اینڈچوز رکھیں گے، میرا لیڈر تیرا لیڈر،پارلیمنٹ بے توقیرہوتی رہے گی، ترامیم مسلط ہوتی رہیں گی،جیل میں عمران کان کے کمرے کی بجلی 5 دن بند رکھی گئی ہے،بجلی بند ہونے کی وجہ سےجیل کے سیل میں اتنا اندھیرا تھا کہ عمران خان کو جائے نماز پر سجدے کی جگہ تک نظر نہیں آتی تھی، میں کسی سے رحم کی اپیل نہیں کر رہا، ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو عمران خان کو باہر لانا ہو گا۔
مؤکلوں کا رخ زمان پارک کی طرف،بشریٰ بی بی بھی پہنچ گئیں
وکیلوں پر کبھی اعتبار نہیں کرنا چاہیے،عمران خان پھٹ پڑے
شیر افضل مروت نے علی امین گنڈاپور کی سب”چالیں”عمران خان کو بتا دیں
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف شیر افضل مروت عمران خان کے سامنے بول پڑے