سشمیتا سین نے گزشتہ روز اپنی اگلی ویب سیریز ‘تالی’ کا اعلان کرتے ہوئے مداحوں کو حیرت میں ڈال دیا۔سشمیتا سین نے گزشتہ روز اپنے انسٹاگرام پر فلم تالی میں اپنے روپ کی ایک جھلک تصویر کی صورت میں شئیر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ تالی بجاؤنگی نہیں، بجواؤنگی، انہوں نے یہ بھی لکھا کہ مجھے اس کردار کو کرنے پر فخر ہے اور عزت کے ساتھ زندگی جینے کا حق ہر کسی کو ہے. اب سوال یہ ہے کہ ٹرانسجینڈر گوری ساونت ہیں کون؟گوری نے کچھ سال پہلے وِکس کے ایک اشتہار میں کام کیا تھا، جو کچھ ہی دیر میں وائرل ہو گیا تھا۔ وہ ایک ٹرانس جینڈر حقوق کارکن ہیں، جو پونے میں پیدا ہوئی تھیں۔انہوں نے اپنا نام خود ہی گوری ساونت رکھ لیا. گوری ساونت ایک پولیس اہلکار اور گھریلو خاتون کے ہاں پیدا ہوئی۔ انکی ماں انہیں دنیا میں نہیں لانا چاہتی تھیں وہ اپنے حمل کے ساتویں مہینے اسقاط حمل کرنا چاہتی تھیں لیکن ڈاکٹرز نے نصیحت کی کہ ایسا مت کیجے کیونکہ آپکی جان کو خطرہ ہے. پھر جب گوری سات سال کی ہوئی تو ان کے والد کا انتقال ہو گیا.گوری 17 سال کی عمر میں
گھر سے بھاگ گئیں کیونکہ ان کے والد نے اس کی شناخت کو قبول نہیں کیا جب وہ گھر سے بھاگیں تو اس وقت ان کی جیب میں محض ساٹھ روپے تھے. ان کا نام گنیش رکھا گیا تھا لیکن انہوں نے اپنا نام گوری رکھ لیا. گوری اس وقت سرخیوں میں آئیں جب انہوں نے خواجہ سراؤں کے گود لینے کے حقوق کے لیے جدوجہد کی اور وکالت کی۔ 2008 میں اس نے گایتری نامی لڑکی کو گود لیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو تیسری جنس کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے بھی جدوجہد کی۔ 2019 میں، گوری LGBTQIA+ کمیونٹی کی پہلی رکن بن گئیں جنہیں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے انتخابی سفیر کا عہدہ دیا گیا۔اس کے علاوہ گوری ایک این جی او بھی چلاتی ہیں جس کا نام سخی چار چوگھی ہے جو کہ صحت کی خدمات مہیا کرتی ہے، جنسی بیداری پھیلاتی ہے، اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے۔
فلم ” تالی ” 10 اکتوبر کو ریلیز ہوگی۔کہا جا رہا ہے کہ اس ویب سیریز کے لئے 300 ٹرانس جینڈر فنکاروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔