ہالی وڈ پروڈیوسر 67 سالہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف نیویارک کی عدالت میں قائم کی گئی 12 رکنی 7 مرد اور 5 خواتین پر مشتمل جیوری کے سامنے پیش ہونے والی 2 خواتین گواہان نے ان پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا

یہ پہلا موقع ہے کہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف جاری کسی بھی کیس میں ان پر لگائے گئے الزامات کے گواہوں کو پیش کیا گیا اس سے قبل نیویارک کی عدالت کی جانب سے قائم کی گئی 12 رکنی جیوری میں ہاروی وائنسٹن پر ریپ جنسی استحصال اور جرائم کے الزامات لگانے والی 6 خواتین کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے

جیوری نے 24 جنوری کو پہلی خاتون اداکارہ اینابیلا شیورہ کا بیان ریکارڈ کیا تھا جب کہ دوسری خاتون مریم ہیلی 28 جنوری کو جیوری کے سامنے پیش ہوئی تھیں 2 خواتین اداکارہ ڈان ڈننگ اور ماڈل و اداکارہ ترالے وولف 30 جنوری کو پیش ہوئی تھیں جیسیکا مان یکم فروری کو جیوری کے سامنے پیش ہوئی تھیں چھٹی اور آخری خاتون ماڈل و ابھرتی ہوئی اداکارہ لورین میری ینگ رواں ماہ 6 فروری کو جیوری کے سامنے پیش ہوئی تھیں

جیوری کے سامنے پیش ہونے والی تمام خواتین نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے پہلی بار جنسی استحصال کا نشانہ بننے کے باوجود دوبارہ بھی ہاروی وائنسٹن سے ملاقات کی تھیں جبکہ جیسیکا مان اور لورین میری ینگ نے جیوری کو بیان ریکارڈ کرواتے وقت بتایا تھا کہ جب انہیں استحصال کا نشانہ بنایا گیا تھا تو انہوں نے اپنی قریبی خواتین دوستوں کو اس حوالے سے آگاہ کیا تھا اور اب دونوں خواتین کی قریبی دوستوں نے جیوری کے سامنے پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کروادیا

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جیوری کے سامنے اداکارہ جیسیکا مان کی قریبی دوست برازیلین اداکارہ 35 سالہ تلیتا مائیا پیش ہوئیں اور انہوں نے جیوری کے سامنے گواہی دی کہ انہیں ان کی دوست نے ہاروی وائنسٹن سے تعلقات سے متعلق آگاہ کیا تھا

ہاروی وائنسٹن کے خلاف ریپ کیس میں جیسیکا من بھی جیوری کے سامنے پیش


لیتا مائیا کا کہنا تھا کہ اگرچہ کچھ واقعات میں جیسیکا مان پریشان بھی ہوئیں تاہم انہیں یاد ہے کہ وہ مکمل طور پر ہاروی وائنسٹن سے تعلقات کی وجہ سے پریشان نہیں تھیں

تلیتا مائیا کا کہنا تھا کہ ایک دن جب جیسیکا مان نے ہاروی وائنسٹن سے ملاقات کی اور بقول ان کے فلم پروڈیوسر نے ان کا استحصال کیا اس دن انہوں نے اپنی دوست جیسیکا مان کو مکمل طور پر پریشان یا حیران نہیں دیکھا

تلیتا مائیا نے وکلا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ جیسیکا مان فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کو اپنا روحانی دوست قرار دیتی تھیں اور ان سے تعلقات پر خوش تھیں وہ کبھی بھی ذہنی اضطراب میں دکھائی نہیں دیں

اداکارہ لورین میری ینگ کی قریبی دوست کلاڈیا سلیناس نے بھی جیوری کے سامنے بیان دیا تھا کہ ان کی دوست کی جانب سے بتائی گئی ہر بات ان کے خیال میں درست نہیں

ہاروی وائنسٹن کے خلاف چھٹی خاتون بھی جیوری کے سامنے پیش


کلاڈیا سلیناس نے جرح کے دوران جیوری کو بتایا کہ لورین میری ینگ نے جس دن کا ذکر کیا ہے اس دن ان کے سامنے کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا

لورین میری ینگ نے جیوری کو بتایا تھا کہ ہاروی وائنسٹن نے انہیں ہوٹل کے باتھ روم میں لے جا کر جنسی استحصال کا نشانہ بنایا تھا اور اس وقت کلاڈیا سلیناس بھی وہاں موجود تھیں

وکلا سے جرح کے دوران کلاڈیا سلیناس نے بتایا کہ وہ وہاں موجود تھیں لیکن جس دن کا ذکر لورین میری ینگ کر رہی ہیں اس دن ان کے سامنے کوئی بھی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا اور یہ کہ ان کی دوست نے کبھی بھی فلم پروڈیوسر کی اس طرح برائی نہیں کی

دونوں خواتین گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد اب خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ہفتے تک مزید گواہوں کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور رواں ماہ کے آخر تک جیوری ہاروی وائنسٹن کے خلاف سماعت مکمل کرکے آئندہ ماہ فیصلہ سنائے گی

مذکورہ جیوری میں ہاروی وائنسٹن کے خلاف صرف 2 خواتین کے ریپ اور جنسی استحصال کے فوجداری مقدمے زیر سماعت ہیں اور اگر ان پر دونوں میں سے کسی بھی ایک مقدمے میں جرم ثابت ہوگیا تو انہیں سزا اور جرمانہ ہوگا

ہاروی وائنسٹن پر نیویارک سمیت لاس اینجلس اور دیگر امریکی شہروں میں بھی جنسی استحصال کے مقدمات زیر التوا ہیں اور مجموعی طور پر ان پر 100سے زائد خواتین نے ریپ اور جنسی استحصال کے الزامات لگا رکھے ہیں تاہم ان کے خلاف سب سے اہم مقدمات نیویارک کی مذکورہ جیوری میں زیر سماعت ہیں

ہاروی وائنسٹن پر سب سے پہلے اکتوبر 2017 میں ابتدائی طور پر 30 خواتین نے ریپ اور جنسی استحصال کے الزامات لگائے تھے جس کے بعد دنیا بھر میں می ٹو مہم شروع ہوگئی تھی

Shares: