وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ ایف ڈبلیو نامی جرمن بینک بلین ٹری سونامی منصوبہ کیلئے 13.5 ملین یورو فراہم کرے گا۔ یہ رقم خیبر پختونخواہ میں شجر کاری کے منصوبوں کے حوالے سے مانیٹرنگ، فائر فائیٹنگ اور استعداد سازی کیلئے فراہم کی جائے گی۔
جرمن بنک کے نمائندوں نے بروز پیر مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور منصوبے کے حوالے سے تفصیلی تبادلی خیال کیا۔ وفد کی قیادت کے۔ایف۔ڈبلیو بنک کے پرجیکٹ کوارڈینیٹر برائے گورننس شوکت علی کر رہے تھے۔ وفد نے کلائمیٹ چینج کے حوالے سے حکومتی اقدامات کی تعریف کی اور اپنے ادارے کی جانب سے تعاون کا یقین دلایا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ مذکورہ منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کیلئے مفید ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے اور ان سے مقابلہ کرنے کیلئے پوری دنیا کیلئے رہنما کا کردار ادا کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبہ کو عالمی سطح پر بے پناہ پزیرائی ملی ہے جبکہ رواں سال ستمبر میں ہونے والے سیکرٹری جنرل کے سمٹ کیلئے چنا گیا ہے جہاں یہ پوری دنیا کو مثالی منصوبہ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی حکومت ایکو سسٹم ریسٹوریشن کے نام سے ایک فنڈ قائم کرے گا جس میں دوست ممالک اور عالمی اداروں کو سرمایاکاری کرنے کی دعوت دی جائے گی۔ اس سلسلے میں چین اور ناروے سمیت کئی ممالک گہری دلچسپی کا اظہار کر چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہم نے خیبر پخونخواہ میں لوگوں کے رویوں کو تبدیل کیا ہے جس کے نتیجے میں 600 سے زائد لکڑی کے آرے نہ صرف بند ہو گئے بلکہ ان میں سے متعدد گرا دئے گئے۔ اور حالیہ دنوں میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں استعمال کی لکڑی درآمد کی گئی۔ موسمیاتی تبدیلیوں میں دوسرے ممالک اور عالمی اداروں کا تعاون موسمیاتی تبدیلیوں میں حکومتی پالیسیوں کی کامیابیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے مضبوط سیاسی بصیرت رکھتی ہے۔ وفاقی وزیر نے وفد کو 10 ارب درختوں کے پرجیکٹ کے خدوخال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس منصوبے کیلئے رواں سال 16 ارب روپے رکھے گئے ہیں جن میں سے نصف وفاقی حکومت فراہم کرے گی۔ یہ منصوبہ صوبائی حکومتیں سر انجام دیں گی جبکہ وفاق مانیٹرنگ اور سپروئزری کردار ادا کرے گا۔ وفد نے وفاقی حکومت کی کاوشوں کو سراہا اور اپنے ادارے کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وفد کے دیگر ارکان میں مسٹر جوہانس ڈائیٹزاورڈاکٹر سٹیفن گامپ شامل تھے۔