یورپ کی زندگی خطرے میں دیگرملکوں میں بحران ، قحط اورسانحات کے بعد جرمنی بھی مجبورہوگیا،اہم فیصلے

برلن :یورپ کی زندگی خطرے میں دیگرملکوں میں بحران ، قحط اورسانحات کے بعد جرمنی بھی مجبورہوگیا،اہم فیصلے ،اطلاعات کے مطابق نئے کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے پیش نظر جرمن حکومت نے متعدد ممالک کے مسافروں کی ملک میں آمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے تبدیل شدہ اور زیادہ تیزی سے پھیلنے والے نئے وائرس کے سبب جرمنی اپنی سرحدوں میں مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

کورونا وائرس کی تبدیل شدہ قسم کے پھیلنے کے تناظر میں جرمنی ایسے ممالک کے مسافروں کے جرمنی آنے پر پابندی عائد کرنے جا رہا ہے جن کا شمار’ بہت زیادہ خطرات سے دوچار ممالک کی فہرست میں ہوتا ہے۔ ان میں برطانیہ، برازیل اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔

برطانیہ سے پھیلنے والی کورونا وائرس کی تبدیل شدہ قسم جرمنی کے لیے ایک بڑا خطرہ تصور کی جا رہی ہے۔ اس کے پھیلاؤ کو ممکنہ حد تک روکنے کے لیے جرمن حکام نے چند ممالک کے مسافروں پر جرمنی کے سفر کی پابندی عائد کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔

جرمنی کے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے اس بارے میں کہا کہ فی الوقت ہم حکومتی سطح پر ہائی رسک ممالک کے مسافروں کے جرمنی کے سفر پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں مشاورت کر رہے ہیں۔ ان میں وہ ممالک شامل ہیں جہاں کورونا کا تبدیل شدہ وائرس پھیلا ہے۔

زیہوفر نے مزید کہا کہ فی الحال ہم برطانیہ، پرتگال، جنوبی افریقہ اور برازیل کے باشندوں پر سفری پابندی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

رواں ہفتے کے اوائل میں جرمن وزیر نے میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اس منصوبہ بندی میں مذکورہ ممالک کی تمام فلائٹس پر مکمل پابندی شامل ہوگی۔

زیہوفر کے مطابق جرمن حکومت پہلے ہی تمام سمندری سرحدوں پر نگرانی مزید سخت کر چُکی ہے۔ اب نئے اقدامات کے لیے جرمنی کے سفر کے امکانات مزید کم کر کے صفر کر دیئے جائیں گے جیسے کہ اسرائیل ان دنوں کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ جرمنی نے گزشتہ برس موسم بہار میں کورونا وبا کی پہلی لہر سے بخوبی نمٹا تھا اور اس پر بہت منظم طریقے سے قابو پایا تھا تاہم اس برس کورونا کی دوسری لہر نے جرمنی کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے

Comments are closed.