جرمنی میں حزب اللہ پر پابندی ہماری کوششوں سے ممکن ہوئی ، اسرائیلی عہدیدارکا اعتراف

تل ابیب :جرمنی میں حزب اللہ پر پابندی ہماری کوششوں سے ممکن ہوئی ، اسرائیلی عہدیدار،اطلاعات کےمطابق اسرائیل کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ جرمنی میں لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ تحریک ‘حزب اللہ’ پر پابندی کئی ماہ کے خفیہ آپریشن کا نتیجہ ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں چینل 12 کے حوالے سے کہا گیا کہ اسرائیل نے جرمنی میں حزب اللہ کی سرگرمیوں کی چھان بین کے لیے کئی ماہ تک حساس آپریشن جاری رکھا اور اس کے بعد نتائج جرمن انٹیلی جنس اور قانونی ایجنسیوں کے سامنے رکھے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی اینٹیلی جنس ایجنسی ‘موساد’ نے مبینہ طور پر جرمنی کو ملک کے جنوبی حصے میں ایسے گوداموں کی خبر دی جہاں حزب اللہ نے دھماکا خیز مواد بنانے میں استعمال ہونے والی سیکڑوں کلوگرام ‘امونیم نائٹریٹ’ جمع کر رکھی تھی۔

اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسی نے مبینہ طور پر حزب اللہ کے جرمنی میں آپریشنز سے منسلک اہم افراد کی تفصیلات بھی دیں جس میں منی لانڈرنگ کے نیٹ ورک، گروپ کے بینک اکاؤنٹس میں لاکھوں یوروز کی منتقلی اور اس کی ملک میں فنڈ اکٹھا کرنے کی کی سرگرمیوں سے متعلق معلومات شامل تھیں۔ایک نامعلوم اسرائیلی عہدیدار نے ‘چینل 12′ کو بتایا کہ یہ آپریشن مشکل تھا جس کے نتیجے میں جرمنی کی انتظامیہ کو اہم شواہد دیے گئے۔’

انہوں نے کہا کہ ‘یہ قدم جرمنی کے تمام فریقین کے ساتھ مل کر کئی ماہ تک کیے گئے کام کا نتیجہ ہے۔’ان کا مزید کہنا تھا کہ جرمن انٹیلی جنس تنظیم ‘بی این ڈی’ کے سربراہ برونو کاہل، موساد کے قریبی دوست ہیں۔

Comments are closed.