جرمنی میں ایشین ٹائگر نامی مچھر کا پھیلاؤ

جرمنی میں ایشین ٹائگر نامی مچھر کا پھیلاؤ کا انکشاف ہوا ہے جبکہ یہ مچھر ساؤتھ اور ساؤتھ ایشیاء سے تعلق رکھنے والی نسل کا رشتہ دار ہے جبکہ اس کا پھیلاؤ کافی تیزی سے بڑھ رہا ہے اور یہ نسل سنٹرل یورپ میں بھی پائی گئی ہے اس کے علاوہ جرمنی کے مختلف علاقوں جیسے باواریا، بدین ورٹمرگ وغیرہ شامل ہیں.

جبکہ وارنر اور ان کی ریسرچ ٹیم نے بھی اس بارے میں تشخیص کا دعوٰی کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کیلئے موسقیٹو اتلس استعمال کررہے ہیں تاکہ اس مچھر سے بچا جاسکے. ایک اور ریسرچ کے مطابق بعض اوقات مچھر کا کاٹنا انتہائی پریشان کن بھی ثابت ہو سکتا ہے اور یہ انفکشن کا سبب بھی بن جاتا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جرمنی میں ایک شخص کے ساتھ عجیب و غریب حادثہ پیش آیا تھا جسے مچھر نے کاٹا جس کی وجہ سے اسے 30 سرجریاں کروانا پڑ گئیں اور اتنی زیادہ سرجریوں کی وجہ سے متاثرہ شخص کوما میں چلا گیا- جرمنی کے علاقے روڈر مارک میں 27 سالہ شخص سیبا سٹین روٹسکے کو مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے جان لیوا تجربے کا سامنا کرنا پڑا۔ سیبا سٹین کو 2021 میں معمولی بخار کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ ایک ایشین ٹائیگر مچھر بنا۔ سیباسٹین کا بخار کم نہ ہوا اور یہ بعد میں انفیکشن کی صورت اختیار کر گیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
وہ لوگ میرے سامنے جب آتے تو نقاب پہن ہوتے تھے،اظہر مشوانی کا عدالت میں بیان
پنجاب اور کے پی کے انتحابات سے متعلق آئینی درخواست پر فیصلہ محفوظ
ماہ رمضان میں موسیقی کا پروگرام نشر کرنے پر طالبان نےخواتین کے زیرانتظام ریڈیواسٹیشن بند کردیا
جرمن شخص کے مطابق اسے اس معمولی سے بخار کو سنجیدہ نہ لینے کی وجہ سے مزید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اسے 30 سرجریاں کروانا پڑیں اور اس دوران اس کی دو انگلیوں کو بھی کاٹا گیا جبکہ وہ 4 ہفتے کوما میں بھی رہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ڈاکٹروں کو جلد ہی پتہ چل گیا تھا کہ ان تمام بیماریوں کے پیچھے ایشین ٹائیگر نامی مچھر کا کاٹنا ہے۔

Shares: