گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن کے زیر انتظام چائلڈ ڈومیسٹک لیبر کے خلاف بیج کا اجراء

0
115

چائلڈ ڈومیسٹک لیبر کے خلاف بیج کا اجراء
پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن نے 25 اگست 2022 کو انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے تعاون سے چائلڈ ڈومیسٹک لیبر کے خلاف ایک بیج کا آغاز کیا۔
زیب جعفر پارلیمانی سیکرٹری وزارت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مہمان خصوصی تھیں۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے کنٹری ہیڈ مسٹر مارکس رک مہمان خصوصی تھے۔مسز ماریہ موعود صابری، نیشنل کمشنر پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن نے مہمانوں کا استقبال کیا اور انہیں بیج کے مقاصد سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بیج بچوں کے حقوق، مزدوری کےبارے میں عمومی تصورات، ، بچوں کے لیے خطرات کا باعث بننے والے کام، اور چائلڈ لیبر کی اقسام کے بارے میں آگاہی پیدا کرے گا۔ بیج کی سرگرمیوں کے دوران، گائیڈز تعلیمی اداروں اور کمیونٹیز میں آگاہی مہم چلائیں گی اور آجروں کو مزدور بچوں کیساتھ زیادہ بہتر سلوک کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گی۔

گائیڈز چائلڈ لیبر میں ملوث لڑکیوں کو ذاتی تحفظ اور کام کی جگہ پر حفاظت کو یقینی بنانے کا طریقے سکھا کر ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گی۔ وہ بچوں کے تحفظ سے متعلق قوانین، سماجی تحفظ، اور فلاحی پروگراموں کے بارے میں بھی معلومات پھیلائیں گی۔بیج کا ابتدائی ہدف ان سرگرمیوں میں 5000 گائیڈز کو شامل کرنا ہے اور اس منصوبے سے مستفید ہونے والے افراد کی تعداد 16,400 ہوگی۔

تقریب کے دوران صدر پاکستان کی اہلیہ پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن کی چیف گائیڈ بیگم ثمینہ عارف علوی کا ویڈیو پیغام چلایا گیا۔ انھوں نے توقع ظاہر کی کہ گرل گائیڈز بیج کے پیغام کو اپنے ساتھیوں اور کمیونٹی میں بھی پھیلائیں گی۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے کنٹری ہیڈ مسٹر مارکس رک نے دنیا اور بالخصوص پاکستان میں چائلڈ لیبر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گرل گائیڈز کی جانب سے بیج کا اجراء چائلڈ لیبر کے خاتمے کی جانب ایک قدم ثابت ہو گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زیب جعفر پارلیمانی سیکرٹری برائے وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت نے پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن کی جانب سے شروع کیے گئے بیج نصاب کو سراہا۔ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی کوششیں، خواہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہوں، معاشرے پر مثبت اثر ڈالتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو سطح پر چائلڈ لیبر نہ صرف پاکستان میں ایک مسئلہ ہے بلکہ یہ تیسری دنیا کے کئی ممالک میں موجود ہے۔ اس مسئلے پر قابو پانے کی کوششیں انتہائی قابل ستائش ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن اور آئی ایل او کی یہ کوشش ہمارے بچوں کا مستقبل محفوظ بنائے گی اور وہ ہمارے معاشرے کا بہت مفید حصہ بن جائیں گے۔

اس سے قبل پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن کے ملک بھر سے آئے 39 ٹرینرز کے لیے 2 روزہ تربیت کا انعقاد کیا گیا ۔ انھوں نے بیج کی سرگرمیوں کا عملی طور پر تجربہ کیا اور پاکستان میں گھریلو مزدوری کرنے والے بچوں کی صورتحال کے بارے میں جانا۔

Leave a reply