معروف اداکارہ غنا علی نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ میں بچپن میں بہت شرارتی ہوا کرتی تھی اگر کسی فلم کو دیکھتی تو اسکے کرداروں سے متاثر ہو کر ویسا ہی کرنے کی کوشش کرتی۔ میرے والدین چونکہ دونوں ہی کام کرتے تھے اس لئے میں گھر میں اکیلی ہوتی تھیں مجھے کچھ سمجھ نہیں آتی تھی تو میں کچھ ایسا کرتی تھیں جس سے مجھے خوشی ملے ۔کبھی بال کاٹ لیتی تھی کبھی میک اپ عجیب سا کر لیتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جن دنوں مں انڈین فلم جنگل ریلیز ہوئی تھی میں نے وہ بار بار دیکھی مجھے ہہت اچھی لگی ،
”اس کا ایک کریکٹر جس کا نام ٹارزن تھا وہ اچھا لگ گیا، لہذا اسکو کاپی کرنے کا فیصلہ کیا، مین اسکی طرح درختوں پر چڑھنا شروع ہوگئی اور اسی دوران میں نے ایک جھونپڑی والوں کے ساتھ دوستی لگا لی ”، ان کے ساتھ خوب باتیں کرتی رہتی تھی۔ میں سچ میں بہت شرارتی تھی اور اب اپنے بچپن کی شرارتیں یاد آتی ہیں تو ہنستی ہوں اور سوچتی ہوں کہ بچپنا بھی کیا چیز ہوتی ہے ، انسان کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ کیا کررہا ہے اور کیوں کررہا ہے لیکن بچپن کی یادیں بہت ہی خوبصورت ہوتی ہے جو عمر بھر ساتھ چلتی ہیں۔