گھر میں شوہر کی خدمت بیوی کی ذمہ داری نہیں ہے،مصری عالم دین کا فتوی
مصرکے ایک عالم دین نے فتوی دیا ہے کہ گھر میں شوہر کی خدمت بیوی کی ذمہ داری نہیں ہے-
باغی ٹی وی : العربیہ اردو کی رپورٹ کے مطابق مصر کی معروف یونیورسٹی جامعہ الازھر سے منسلک مفتی ،تقابل فقہ اور اسلامی قانون کے پروفیسر ڈاکٹراحمد کریما کا ایک تازہ فتویٰ سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے ہے کہ ایک بیوی کو گھرمیں اپنے شوہرکی خدمت کرنا ضروری نہیں۔ ان کا یہ بیان سوشل میڈیا پرتنازع کا باعث بنا ہوا ہے۔
مکہ کے صحرا میں سمندری پانی سے چاول کی کاشت کا دنیا کا منفرد اور کامیاب تجربہ
انہوں نے کہا کہ بیوی کو اپنے شوہر کی خدمت کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ کہ اپنے شوہر کے گھر عورت کی خدمت کرنا فضیلت کے ساتھ سلوک کا معاملہ ہے ، جو اسلام میں شادی کی مضبوطی کی بنیاد ہے۔
Egipto🇪🇬
Ahmad Karima, profesor de derecho islámico en la Universidad Pública de Al-Azhar, de El Cairo, nos viene a decir que el Islam permite golpear a la esposa como medida disciplinaria, pero no es un deber religioso;
menos mal, ¿No?
Esta mentalidad es la que están importando. pic.twitter.com/qE9W4lyxMd— El Curandero (@curandero_el) February 20, 2022
انہوں نے مزید کہا کہ فقہا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بیوی کا شوہرکی خدمت کرنا جائز ہے لیکن شوہر کو لازمی طور پر اس کی مدد کرنی چاہیئے اور گھر کے کام کاج میں بیوی کا ہاتھ بٹانا چاہیے کیونکہ شوہر پر گھر کے اندر اپنی بیوی کی خدمت کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔
#ICYMI: Al-Azhar University Professor Ahmad Karima: Hagia Sophia, Like the Sphinx and the Pyramids, Belongs to the Heritage of Humanity; It Should Remain a Church pic.twitter.com/71Nl1Dd0RG
— Eastern Star (@Joknight007) July 25, 2020
کریما نے کہا کہ گھر میں بیوی کا ہاتھ بٹانا پیغمبر اسلام ﷺ کی سنت ہے۔ آپ ﷺ بھی گھریلو ضروریات اور کام کام میں ازواج مطہرات کا ہاتھ بٹایا کرتے تھے۔
روس:جنگ میں سابق افغان فوجیوں کو استعمال کررہا ہے:یوکرین کا الزام
#ICYMI: Al-Azhar University Professor Ahmad Karima: Hagia Sophia, Like the Sphinx and the Pyramids, Belongs to the Heritage of Humanity; It Should Remain a Church pic.twitter.com/GddgwMbsR4
— MEMRI (@MEMRIReports) July 25, 2020
انہوں نے یہ بھی مزید کہا کہ حنفی کے فقہ نے زور دیا ہے کہ بیوی کو شوہر کی خدمت کرنی چاہیئے،مگرانصاف کا تقاضا یہ ہے کہ دونوں اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کریں کیونکہ پیغمبر اسلام ﷺ نے جب اپنی صاحب زادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ اور حضرت علی کرم اللہ وجہ الکریم کے درمیان گھریلو ذمہ داریاں تقسیم فرمائیں تو آپ ﷺ نے حضرت فاطمہ کو گھر کے اندر اور حضرت علی کو گھر کے باہر کی ذمہ داریاں سونپی تھیں۔
Ahmad Karima, Professor of Islamic Law at Egypt’s Al-Azhar University: Islam Permits Beating One’s Wife as a Disciplinary Measure, But It Is Not a Religious Duty #Egypt #WomensRights pic.twitter.com/OtRembBG64
— MEMRI (@MEMRIReports) February 13, 2022
انہوں نے کہا کہ حنفی مسلک میں بیوی کو شوہر کی خدمت کا پابند بنایا گیا ہے مگر ذمہ داریوں کی انجام دہی میں توازن ضروری ہے۔
روسی ہیکرز کا امریکی وزارت خزانہ کے سسٹم پر سائبر حملہ
پروفیسر ڈاکٹراحمد کریما کا یہ بیان سوشل میڈیا پرتنازع کا باعث بن گیا ہے۔
#ICYMI: Ahmad Karima, Professor of Islamic Law at Egypt’s Al-Azhar University: Islam Permits Beating One’s Wife as a Disciplinary Measure, But It Is Not a Religious Duty #Egypt #WomensRights pic.twitter.com/olm9NczjKR
— MEMRI (@MEMRIReports) February 19, 2022