غیرت کے نام پر دوہرے قتل کیس کے ملزمان قانون کے شکنجے میں

0
49

غیرت کے نام پر دوہرے قتل کیس کے ملزمان قانون کے شکنجے میں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مانسہرہ کے علاقے لوئر کوہستان تھانہ دوبیر کی حدود میں غیرت کے نام پرہونے والے دوہرے قتل کے چار ملزمان گرفتار، جبکہ پانچویں ملزم کی گرفتاری کے لئے پولیس مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر کوہستان سلیمان خان نے صحافیوں کو بتایا کہ تھانہ دوبیر کی حدود میں دوراج نامی شخص نے ناجائز تعلقات کے شبہ میں اپنی بیوی مسماة زاہدہ بی بی اور اسکے مبینہ آشنا یوسف خان کو اپنے تین بیٹوں بھائی اور بھتیجے کے ساتھ ملکر قتل کرکے موقع سے فرار ہوگئے تھے۔

پولیس نے مقتول کے بھائی کی درخواست پر نامزد پانچ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاری کے لئے کوششیں شروع کردیں اور مقتولہ کے خاوند دوراج اسکے ایک بیٹے صدبر بھائی سراج اور بھتیجے حسن کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ دوراج کے دوسرے بیٹے جداد کی گرفتاری کے لئے پولیس کوششیں کر رہی ہے۔

پولیس نے مزید بتایا کہ دوران تفتیش ملزمان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں مقتول اور مقتولہ پر ناجائز تعلقات کا شک تھا.

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نومبر میں لاہور شہر کے نواحی علاقے مانگا منڈی میں ایک اور حوا کی بیٹی کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا، مانگا منڈی کے علاقے میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو بھائی نے گھر بلا کر چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا.

ماہ جولائی میں غیرت کے نام پر پنجاب کے بڑے شہر ملتان میں آٹھ افراد کو قتل کر دیا گیا تھا

اطلاعات کے مطابق صوبہ پنجاب میں گزشتہ پانچ سال کے دوران خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی، تیزاب گردی اور قتل کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے، پولیس رپورٹ میں ہولناک انکشافات بیان کیے گئے ہیں۔ آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں خواتین سے زیادتی اور قتل کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سال کے دوران خواتین پر تشدد، زیادتی، قتل، اور تیزاب پھینکنے کے15ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔صوبے میں خواتین کے قتل اور زیادتی کے واقعات کم ہونے کی بجائے اس میں ہرسال اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، سال2014میں خواتین سے زیادتی کے2ہزار228کیسز رپورٹ ہوئے۔

سال2015میں خواتین سے زیادتی کے دو ہزار618کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ سال2016میں دو ہزار746،سال 2017میں دو ہزار998کیسز رپورٹ رپورٹ کیے گئے۔رپورٹ کے مطابق سال2018میں خواتین سے زیادتی کے دو ہزار937کیسز کی رپورٹس درج کرائی گئیں جبکہ سال2019کے10ماہ میں خواتین سے زیادتی کے3ہزار387کیسز رپورٹ کیے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ10ماہ کے دوران غیرت کے نام 149خواتین کو قتل کیا گیا،2018کے دوران غیرت کے نام پر 198خواتین کو موت کے گھاٹ اتارا گیا جبکہ رواں سال 2019 کے10ماہ میں تیزاب پھینکنے کے36 واقعات رپورٹ ہوئے، سال 2018 کے دوران تیزاب پھینکنے کے37 کیسز رپورٹ ہوئے

Leave a reply