لگت بلتستان اسمبلی کا اجلاس بدنظمی کا شکار، حکومتی رکن کی جانب سے اپوزیشن رہنما پر چپل پھینکنے کی کوشش
گلگت بلتستان اسمبلی کا اجلاس اس وقت شدید ہنگامہ آرائی اور بدنظمی کا شکار ہوگیا جب لینڈ ریفارمز بل پر بحث کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان گرما گرم تکرار جھگڑے کی شکل اختیار کر گئی۔ اجلاس کے دوران حکومتی اتحادی رکن امجد حسین کی تقریر کے دوران اپوزیشن رہنما نواز خان کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا، جس کے بعد ایوان کا ماحول کشیدہ ہوگیا۔
عینی شاہدین کے مطابق، بات چیت کے دوران تلخی اس حد تک بڑھی کہ حکومتی رکن فضل رحیم نے غصے میں آ کر اپوزیشن رہنما نواز خان پر چپل پھینکنے کی کوشش کی۔ خوش قسمتی سے چپل نواز خان کو نہیں لگی اور وہ محفوظ رہے۔ اس ناخوشگوار واقعے نے ایوان میں موجود دیگر ارکان کو ہکا بکا کر دیا، تاہم کچھ سینئر اراکین نے فوری مداخلت کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں کے درمیان بیچ بچاؤ کروایا اور معاملے کو مزید بڑھنے سے روک دیا۔اسمبلی اجلاس کے دوران پیش آئے اس واقعے نے اسمبلی کے وقار پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں، اور سوشل میڈیا پر بھی اس واقعے پر عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ شہریوں نے اس قسم کے رویے کو غیر جمہوری اور عوامی نمائندوں کے شایانِ شان نہ ہونے کے مترادف قرار دیا ہے۔
اپوزیشن رہنما نواز خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ایوان میں اظہارِ رائے پر اس طرح کا ردعمل انتہائی قابلِ مذمت ہے، اگر اسمبلی میں سوال پوچھنے پر چپلیں چلیں گی تو یہ جمہوریت کے لیے خطرناک علامت ہے۔”دوسری جانب حکومتی رکن فضل رحیم نے تاحال اس واقعے پر باضابطہ بیان جاری نہیں کیا، تاہم حکومتی حلقوں کی جانب سے ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کو ایوان کی سطح پر افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسمبلی سپیکر نے کہا ہے کہ "ایوان کا تقدس برقرار رکھنے کے لیے ایسے رویوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔”