گلگت::ماتمی جلوس یاسینہ زوری:گانچھےمیں حالات بگڑگئے:ڈپٹی کمشنرنےبھی سینہ زوری کی تصدیق کردی

0
60

گلگت(عبدالستارسے )گلگت بلتستان میں ماتمی جلوس یا سینہ زوری:گانچھے میں حالات بگڑگئے:ڈپٹی کمشنرنے تصدیق کردی،اطلاعات کے مطابق ملک میں یوم عاشورہ کے موقع پرسخت سیکورٹی انتظامات تھے اوریہ سلسلہ پورے ملک سمیت شمالی علاقہ جات میں جاری رہا

ادھراس حوالے سے گلگت سے موصول ہونے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اس بات گلگت بلتستان میں ماتمی جلوس کے لیے خلاف روایت غیرروایتی راستوں سے نکالنے کی اطلاع پاکرگانچھے کے اہلحدیث مکتبہ فکرکے علماوذمہ داران نے انتظامیہ کواطلاع دی کہ اس غیرروایتی طرزعمل اورغیرروایتی راستے اختیارکرنے پرحالات کشیدہ ہوسکتے ہیں اوران علاقوں میں اہل تشیح کی اس حرکت کی وجہ سے امن وامان سے محروم ہونے کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے

 

 

گلگت بلتستان سے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں اس علاقے کے اہلحدیث مکتبہ فکرکے علماودیگرذمہ داران کی قبل ازوقت کوششوں کو بھی پامال کردیا گیا اورپھرایسے ہی ہوا کہ یہ ماتمی جلوس صبح 6 بجے ہی غیرروایتی راستوں سے ہوتا ہوا اس علاقے میں ہسپتال ایریا نزد فاطمۃ الزہرا مسجد اہلحدیث کے سامنے آکراس ماتمی جلوس نے ڈیرے لگا لیے

ذرائع کے مطابق عین اس وقت جب یہ ماتمی جلوس غواڑی میں قراقرم بینک کے نزدیک پہنچا تو اہلحدیث مکتبہ فکرکے وفد نے اس معاملے کوپرامن طورپرحل کرنے کے حوالے سے مذاکرات کی پیش کش کی جسے بھی سینہ زوری کی بنیاد پرمسترد کردیا گیا اورپھراس دوران وہابیت مردہ باد اوروہابیوں کو گلگت بلتستان سے نکالنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں‌

اس دوران نعروں کی آوازیں‌ سن کروہاں اس علاقے کے اہلحدیث بھی آنکلے اورپھردیکھتے ہی دیکھتے لڑائی شروع ہوگئی اوراس دوران ماتمی جلوس کی طرف سے پتھراو کیا گیا اوریہ بھی اطلاعات ہیں کہ اس سے قبل ماتمی جلوس میں‌شامل افراد نے پہلے ہی سینہ زوری کا پروگرام بنایا ہوا تھا اسی لیے پتھروں‌ سے لیس تھے

اس دوران پتھراو کرنے والوں کی کثیرتعداد نے پتھرمارمار کراہلحدیث مکتبہ فکرکے بہت سے افراد کوزخمی کردیا ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پتھراو کرنے والے شرپسندوں نے سرکاری گزارشات کو بھی تہہ تیغ کردیا تھا اوراپنی مرضی سے یہ ماتمی جلوس نکال رہے تھے

اس سنگباری کے دوران اہلحدیث مکتبہ فکر کے بہت سے زخمی لوگوں کوہسپتال پہنچایا گیا اوران کی مرہم پٹی کی گئی

ادھر اس سینہ زوری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس علاقے کے دیگرمکاتب فکر نے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے اورمقدمات درج کرکے ان کو قرارواقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے

 

 

ادھراس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ اس واقعہ میں قصورواراہل تشیح کی طرف سے جارحانہ رویہ اختیارکرنے اورحالات کوخراب کرنے کے حوالے سے گانچھے کے ڈپٹی کمشنر نے بھی ایک حلفیہ بیان جاری کیا ہے اوریہ تسلیم کیا ہے کہ واقعی شعیہ کمونیٹی کی طرف سے زیادتی کی گئی ہے اورریاستی اداروں کی درخواست کے باوجود حالات کو جان بوجھ کرخراب کیا گیا ہے

اس حوالے سے ڈی سی گانچھے نے ایک حلفیہ بیان بھی جاری کیا ہے جس سے اس واقع میں ملوث کرداروں‌کو بے نقاب کیا گیا ہے

ادھراس حوالے سے یہ بھی اطلاعات ہیں کہ علاقے میں حالات بہت کشیدہ ہیں اوراگرحکومت نے کوئی اقدام نہ اٹھایا تو معاملات اس قدربگڑسکتے ہیں کہ جس سے حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں‌

Leave a reply