ماضی میں جہاں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے محدود مواقع تھے، اب وہاں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی کے میدان میں نئے دروازے کھل رہے ہیں۔ اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) نے ان دونوں خطوں میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس اور فری لانسنگ ہبز قائم کر کے ان کی تقدیر بدلنے کی ایک نیا راستہ دکھایا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ان علاقوں کی معیشت کو مستحکم کرے گا بلکہ یہاں کے نوجوانوں کو عالمی سطح پر اپنی مہارتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گا۔
ایس سی او نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں مختلف آئی ٹی پارکوں کا آغاز کیا ہے جن کا مقصد ان خطوں کو آئی ٹی سے منسلک اور ڈیجیٹلائزڈ بنانا ہے۔ ان پارکوں کا قیام نہ صرف مقامی کمیونٹیز کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ یہ حکومتی اداروں کو بھی جدید سافٹ ویئر ٹیکنالوجی اور بہتر انتظامی نظام فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
ایس سی او نے صرف 16 ماہ کے مختصر عرصے میں 61 آئی ٹی پارکس اور فری لانسنگ ہبز قائم کر کے ایک شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ ان پارکوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی کی سہولت موجود ہے، جس سے نوجوانوں کو ایک محفوظ اور جدید کام کرنے کا ماحول فراہم کیا گیا ہے۔ایس سی او کے ٹیکنالوجی پارکس کا مقصد نہ صرف مقامی کمیونٹیز کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہے بلکہ یہ نوجوانوں کی مہارتوں کو بھی فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ ان فری لانسنگ ہبز میں نوجوان اپنے ہنر کو نکھارنے اور عالمی سطح پر کامیابی حاصل کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
ایس سی او کا وژن آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ایک مستقل آئی ٹی ماحول کی فراہمی کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ یہ اقدامات ان دونوں علاقوں کو نہ صرف ملک کے اندر بلکہ عالمی سطح پر بھی آئی ٹی کے مرکز میں تبدیل کرنے کی راہ ہموار کریں گے۔ایس سی او کے حالیہ منصوبے کے تحت آزاد جموں و کشمیر میں 50 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس اور فری لانسنگ ہبز قائم کیے جا رہے ہیں۔ یہ اکیسواں منصوبہ ہے جو اس بات کی گواہی ہے کہ ایس سی او نے اس علاقے میں آئی ٹی کی ترقی کے لیے مسلسل اقدامات کیے ہیں۔
ایس سی او کا مقصد ان ٹیکنالوجی پارکوں کے ذریعے مقامی کمیونٹیز اور انتظامیہ کو ایک ماحول دوست اور توانائی کی بچت کرنے والا نظام فراہم کرنا ہے۔ ان اقدامات سے نہ صرف نوجوانوں کے لیے نئی ملازمتیں پیدا ہو رہی ہیں بلکہ یہ پارک جدید ٹیکنالوجی کی بنیاد پر ماحول کی بہتری کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔
ایس سی او نے معذور بچوں کے لیے آزاد زندگی کے مراکز بھی فراہم کیے ہیں جہاں وہ نہ صرف تعلیم حاصل کر رہے ہیں بلکہ سافٹ ویئر ٹیکنالوجی کی تربیت بھی لے رہے ہیں۔ اسی طرح، ایس سی او نے خواتین کے لیے بھی فری لانسنگ ہبز قائم کیے ہیں جہاں وہ محفوظ اور معاون ماحول میں کام کر رہی ہیں اور معاشی خودمختاری حاصل کر رہی ہیں۔ایس سی او کی کاوشوں کے نتیجے میں اب تک 6,500 سے زائد نوکریاں پیدا کی گئی ہیں اور 1,600 سے زیادہ فری لانسرز کو بااختیار بنایا گیا ہے۔ ان اقدامات سے نہ صرف نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملے ہیں بلکہ ان کی مہارتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، جس سے پورے علاقے کی معیشت کو فائدہ پہنچا ہے۔ایس سی او کا ارادہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں مزید 100 آئی ٹی سیٹ اپز قائم کرنے کا ہے۔ یہ قدم 2025 تک اس علاقے کو آئی ٹی کے عالمی مرکز میں تبدیل کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔
ایس سی او کی کوششوں سے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کا قیام ایک خواب سے حقیقت تک کے سفر کا حصہ بن چکا ہے۔ ان اقدامات سے نہ صرف نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کی دنیا میں مواقع ملے ہیں بلکہ یہ پورے خطے کو اقتصادی ترقی اور ڈیجیٹلائزیشن کی سمت میں ایک نئے دور میں داخل کر رہے ہیں۔ ایس سی او کی کاوشیں اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ اگر صحیح منصوبہ بندی اور وسائل کی فراہمی ہو تو خوابوں کو حقیقت میں بدلا جا سکتا ہے۔
ہم جنس پرستی کا پرچار،چین میں مشہور خواجہ سرا ڈانسر جن ژنگ کے شو منسوخ