لاہور ہائیکورٹ کا گرفتار اساتذہ کو رہا کرنے کا حکم

پنجاب بھر میں اساتذہ کی نظربندی کالعدم قرار
lahore high court

لاہور ہائیکورٹ میں اساتذہ کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،

جسٹس شکیل احمد نے درخواست پر سماعت کی، وکیل درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیاگیا کہ اساتذہ پرامن احتجاج کررہے تھ نہتے اساتذہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور نظربند کردیا گیا جو غیرقانونی غیرآئینی اقدام ہے،لاہور ہائیکورٹ میں دئر درخواست میں استدعا کی گئی کہ اساتذہ کو فوری رہا کیا جائے

عدالت نے ڈی سی کی رپورٹ آنے کے بعد پنجاب بھر میں اساتذہ کی نظربندی کالعدم قرار دے دی،لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں 114اساتذہ کی نظربندی کالعدم قراردیدیا اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا

اساتذہ کو گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا، محکمہ تعلیم پنجاب کے اساتذہ سمیت نان ٹیچنگ سٹاف کا اپنے مطالبات کی حمایت میں سول سیکرٹریٹ چوک میں احتجاجی دھرنا جاری تھا جب گرفتاریاں کی گئیں، دھرنے کے شرکاء نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا

پنجاب ٹیچرز یونین کے جنرل سیکرٹری رانا لیاقت نے پرامن ملازمین کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے ،پنجاب بھر میں اساتذہ تعلیمی بائیکاٹ اور تالہ بندی کا اعلان کرتے ہیں،

چونیاں:نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کا پتلا لٹا کر اساتذہ کی فاتحہ خوانی

پاکپتن : اساتذہ کا اپنے مطالبات کے حق میں ڈی سی آفس کے سامنے احتجاج

غازی یونیورسٹی میں دو اساتذہ کی طالبہ کے ساتھ زیادتی،واقعہ پرانا ہے، ترجمان

خواتین اساتذہ پر بھڑکیلے کپڑے،مرد اساتذہ کے جینز شرٹ پہننے پر پابندی

جسم فروش خواتین اسی طریقے سے نیپال سرحد عبور کر کے بھارت آتی ہیں،

 ہماری بیٹی آج سے ہمارے لئے مر گئی

Comments are closed.