بلوچستان کے خضدار شہر میں اغوا ہونے والی نوجوان لڑکی عاصمہ جتک کو بلوچستان انتظامیہ اور خفیہ اداروں کی انتھک محنت کے نتیجے میں بازیاب کروا لیا گیا۔ اس کامیاب کارروائی میں ڈی سی خضدار یاسر اقبال دشتی، ڈی آئی جی سہیل خالد، ایس ایس پی خضدار جاوید زہری، اور اسسٹنٹ کمشنر خضدار عبدالحفیظ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور تفصیلات فراہم کیں۔
سرکاری افسران نے بتایا کہ وزیر اعلی بلوچستان میرسرفراز بگٹی کی سخت نگرانی اور ہدایات کے تحت خضدار اور سوراب کی پولیس اور لیویز فورس نے دو راتوں کے دوران ایک کامیاب آپریشن کیا، جس میں 16 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ آپریشن کے دوران چھاپہ مار ٹیم کو تمام تکنیکی سہولتیں فراہم کی گئیں تاکہ کاروائی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔آپریشن کے دوران، عاصمہ جتک کو زہری شہر سے 4 بجے کے قریب بازیاب کر لیا گیا۔ حکومت بلوچستان کے افسران نے اس بات کا یقین دلایا کہ جب تک مرکزی ملزم گرفتار نہیں ہوتا، انتظامیہ چین سے نہیں بیٹھے گی۔ عاصمہ جتک کو پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا تاکہ لوگوں کو اس کارروائی کی کامیابی کا علم ہو سکے۔
واضح رہے کہ خضدار میں این 25 شاہراہ سے متصل شہزاد سٹی میں واقعہ پیش آیا، جہاں 6 جنوری کو مسلح افراد نے عنایت اللہ جتک کے گھر پر حملہ کر کے ان کی بیٹی عاصمہ کو اغوا کر لیا۔ اغوا کے بعد، متاثرہ خاندان نے خضدار میں احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے تھے اور این 25 شاہراہ کو دو مقامات پر بند کر دیا تھا۔ پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی، مگر مذاکرات ناکام ہو گئے۔بعد میں، اغوا ہونے والی عاصمہ جتک اور مرکزی ملزم ظہور احمد کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی، جس میں عاصمہ نے کہا کہ اسے اغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ اپنی مرضی سے ظہور احمد کے ساتھ گئی تھی۔ اس ویڈیو میں ظہور احمد نے بھی یہی بیان دیا کہ عاصمہ نے خود اسے بلایا تھا اور وہ اپنی مرضی سے اس کے ساتھ گئی۔ تاہم، عاصمہ کی بہن نے اس ویڈیو کے جواب میں ایک اور ویڈیو جاری کی، جس میں اس نے ملزم کے بیانات کو مسترد کیا اور حکومت و انتظامیہ پر تنقید کی۔
بلوچستان حکومت اور انتظامیہ نے اس معاملے میں مزید کارروائیاں کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور یہ واضح کیا ہے کہ جب تک ملزمان کی گرفتاری نہیں ہو جاتی، وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس سلسلے میں مزید چھاپے مارے جائیں گے تاکہ تمام ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے اور انصاف کا عمل مکمل ہو سکے۔
یہ واقعہ بلوچستان میں عوامی تحفظ اور انصاف کی فراہمی کے حوالے سے انتظامیہ کی کامیاب حکمت عملی کا غماز ہے اور عاصمہ جتک کی بازیابی سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ بلوچستان انتظامیہ اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں منعقدہ دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن کی کانفرنس اختتام پذیر
ہتھیار کو ہمارے اوپر استعمال کرو گے تو ہتھیار ہمارے پاس بھی ہیں،گنڈاپور کی دھمکی