دبئی :کرونا وائرس کی وجہ سے ایئر لائنزکا بیڑہ غرق ہوگیا ،3 کھرب 14 ارب ڈالرز کا نقصان ،اطلاعات کےمطابق انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث دنیا کی ایئر لائنز کو رواں سال 3 کھرب 14 ارب ڈالرزکے نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
آئی اے ٹی اے کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہےکہ دنیا بھرکی ائیرلائنز کوکرونا کی وجہ سے اس قدرزیادہ نقصان پہنچ گیا ہےکہ اب اس کو دوبارہ اپنے پاوں پرکھڑاہونے کے لیے ایک طویل وقت درکارہے ،خطے کی ایئر لائنز کے ریونیو میں 55 فیصد تک کمی آگئی ہے ،
آئی اے ٹی اے کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ سال 2020 میں کرونا کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کا سلسلہ بہت نیچے آگیا ہے جس کی وجہ سے ائیرلائنز کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے ، جس کا خمیازہ دنیا کی بڑی بڑی ائیئرلائنز کو بھگتنا پڑے گا
آئی اے ٹی اے کی طرف سے یہ انکشاف کیا گیا ہےکہ اب یہ نقصان کی شرح پہلے سے بھی زیادہ ہوگئی ہے ، یہ بھی بتایا گیا ہےکہ پہلے ہی ریونیو میں شدید کمی آرہی تھی اب مزید 25 فیصد اس کمی میںاضافہ ہوگیا ہے انہوں نے بتایا کہ مشرقِ وسطیٰ سمیت پوری دنیا میں فضائی سفر کیلئے ٹکٹوں کی فروخت میں کمی آئی ہے،
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) نے کہا کہ ہم صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس کا حل نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایوی ایشن انڈسٹری ہمیشہ ہی مزاحمت کرتی رہی ہے اور اس بار بھی امید ہے کہ صورتحال کا کوئی حل نکل آئے گا۔ادارے کا کہنا ہےکہ 24 مارچ کو نقصان کا تخمینہ بتایا گیا تھا اب اسے زیادہ نقصان کی طرف جارہے ہیں
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے اثرات کی وجہ سے فضائی سفر کی طلب میں مسلسل کمی کے نتییجے میں مشرق وسطیٰ میں 9 لاکھ افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں۔ جب کہ پوری دنیا میں فضائی سروس متاثر ہونے سے 2 کروڑ 46 لاکھ افراد کے روزگار کو خطرہ لاحق ہے۔
ادارے کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ
یاد رہےکہ اس سے پہلے "آئی اے ٹی اے” نے کہا تھا کہ دنیا بھر میں 65.5 ملین سے زیادہ افراد ایئر ٹرانسپورٹ کے شعبے پر انحصار کرتے ہیں ۔ان میں سفر اور سیاحت کے شعبے شامل ہیں۔ان میں سے 2.7 ملین ملازمین ایئر لائنز میں کام کر رہے ہیں۔
‘ایاٹا’ کے پیش کردہ منظر نامے کے مطابق اگر اگلے تین ماہ تک سفری پابندیاں برقرار رہیں تو پوری دنیا میں تقریبا 25 ملین ملازمتوں کے چھن جانے کا خطرہ ہے۔ پورٹ کے مطابق ایشیاء اور بحر الکاہل میں 11.2 ملین ، یورپ میں 5.6 ملین امریکا میں اور 29 لاکھ افراد کے روزگارکو خطرہ ہے۔
امارات ٹوڈے کے مطابق لاطینی ، شمالی امریکا میں 20 لاکھ ملازمتیں دائو پر لگ سکتی ہیں۔افریقا میں 20 لاکھ نوکریاں اور مشرق وسطی میں نو لاکھ افراد کی نوکریاں خطرے میں ہیں۔