مزید دیکھیں

مقبول

بیرسٹر گوہر کے پولیس چھاپہ،کاغذات لے گئے، توڑ پھوڑ کی، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے گھر پولیس نے چھاپہ مارا ہے

بیرسٹر گوہر اس وقت سپریم کورٹ میں موجود تھے جب انکے گھر چھاپہ مارا گیا، بیرسٹر گوہر کو کال گئی تو وہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سامنے پیش ہو گئے،اور کہا کہ  میرے بیٹوں اور بھتیجوں کو مارا جا رہا ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جو بھی ہوا ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ابھی خبر آئی ہے میرے گھر چار ڈالے گئے، میرے بھتیجے کو مارا ہے اور سارے کاغذات لے کر چلے گئے ،کوئی بات نہیں ہم اس کاروائی کو جاری رکھیں گے،بیرسٹر گوہر کمرہ عدالت سے روانہ ہو گئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ چوہدری صاحب اس طرح ہوا ہے تو نہیں ہونا چاہیے ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں دیکھ لیتا ہوں ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی جنرل کمرہ عدالت سے روانہ ہو گئے.

چار ڈالوں میں لوگ میرے گھر آئے، کسی پر اعتماد نہیں ہے عدالت کو بتانا چاہتا ہوں کہ کیا ہوا،بیرسٹر گوہر
بیرسٹر گوہر علی خان روسٹرم پر دوبارہ آگئے ، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ بیرسٹر گوہر کیا صورتحال ہے،بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بہت سیریس صورتحال ہے،حالات بہت سنگین ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ ابھی معاملے کو طے کریں، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ چار ڈالوں میں لوگ میرے گھر آئے، کسی پر اعتماد نہیں ہے عدالت کو بتانا چاہتا ہوں کہ کیا ہوا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ اور آئی جی سے بات ہوئی ہے،سیکرٹری داخلہ اور آئی جی معلوم کر رہے ہیں کہ کیا ہوا ہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بیرسٹر گوہر کو بات کرنے سے روک دیاکہا کہ پہلے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بتائیں اگر بات نہ سنی جائے تو عدالت کو آگاہ کریں،بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اب تو حد سے بھی تجاوز ہوگیا ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم ایس ایچ او تو نہیں ہیں،

بیرسٹر گوہر اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کمرہ عدالت نمبر 1 کے باہر مکالمہ ہوا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں نے اٹارنی جنرل سے بات کی ہے وہ آئی جی اور دیگر لوگوں کو فون کر رہے ہیں ، بیرسٹر گوہر نے گھر کی موبائل فوٹیجز ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کو دیکھائیں، اور کہا کہ انہوں نے گھر پر مارا ہے کمپیوٹر سب کچھ اٹھا کر لے گئے ہیں ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل دوبارہ اٹارنی جنرل آفس کی طرف روانہ ہو گئے،

بیرسٹر گوہر سماعت چھوڑ کر گھر روانہ ہوئے اور گھر کی ویڈیو جاری کی،بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کو مارا گیا، میری بیوی پر تشدد کیا گیا اور موبائل فون سمیت دستاویزات لیکر چلے گئے

https://twitter.com/BaaghiTV/status/1746118607409717363

اشتہاری کی تلاش میں پولیس بیرسٹر گوہر کے گھر پہنچ گئی، تشدد نہیں کیا، ترجمان
دوسری جانب بیرسٹر گوہر کے فیملی پر تشدد کی خبریں، پولیس ترجمان نے تردید کر دی، پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ابھی اطلاع ملی ہے کہ بیرسٹر گوہر کے گھر پولیس پہنچی ہے،پولیس ایک اطلاع پر اشتہاریوں کی تلاش میں ایک گھر پہنچی، وہ پہنچنے پر معلوم ہوا کہ مذکورہ گھر بیرسٹر گوہر کا ہے، پولیس واپس آگئی، نہ ہی کسی پر کسی قسم کا تشدد کیا گیا اور نہ ہی کوئی دستاویزات اٹھائی گئیں ہیں، یہ ایک معمول کی کارروائی تھی،مزید تحقیقات عمل میں لائی جارہی ہیں،

مجھے بلے کی آفر ہوئی میں نے انکار کر دیا

بلے کے نشان کے بعد پی ٹی آئی کا نام و نشان بھی ختم ہوجائےگا ۔

 پی ٹی آئی کے ساتھ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسکا اپنا کیا دھرا ہے ،

عمران خان نے تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا

الیکشن میں میں جہاں بھی ہوں گا وہاں جیت ہماری ہی ہوگی

 بانی پی ٹی آئی اب قصہ پارینہ بن چکے

عمران خان ملک میں الیکشن نہیں چاہتا ، وہ صدارتی نظام چاہتاہے 

آئی جی اسلام آباد کی ہدایت پر ڈی پی او سٹی بیرسٹر گوہر کے گھر پہنچ گئے،ڈی پی او سٹی نے بیرسٹر گوہر کے بھانجے محمد یوسف سے ملاقات ہوئی ہے اور ابتدائی معلومات حاصل کی،مزید کارروائی بیرسٹر گوہر کے عدالتی کارروائی سے فارغ ہونے کے بعد عمل میں لائی جائے گی ،ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ قانون سب کےلیے برابر ہے اور کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ،اگر کسی پولیس افسر کا قصور ہوا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی

ہمیں پتہ نہیں تھا کہ یہ بیرسٹر گوہر کا گھر ہے، ٹیم واپس آ گئی، کاروائی ہو گی، آئی جی اسلام آباد
آئی جی اسلام آباد بھی سپریم کورٹ آئے تھے جو واپس روانہ ہو گئے، آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ بیرسٹر صاحب کے گھر جو ٹیم گئی تھی واپس آ گئی،نہ کسی کا سامان لیا ہے نہ کمپیوٹر اٹھایا گیا ہے ،اسکے باوجود بیرسٹر صاحب جو کہیں گے ویسے کریں گے،پولیس کے کسی افسر سے زیادتی یہ ہوئی تو اسکا پورا حساب لیں گے،ہمیں پتا نہیں تھا کہ یہ گھر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کا ہے،جو انکی شکایت ہو گی ہم تحقیقات کریں گے، پولیس افسر کی زیادتی کا حساب لیں گے اور کاروائی بھی کریں گے.

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan