بھارتی شہر امرتسر میں سکھوں کے مقدس ترین مقام گولڈن ٹمپل میں داخل ہوکر گرو گرنتھ کی مقدس تلوار بے حرمتی کرنیوالے نوجوان کو مشتعل سکھوں نے بہیمانہ تشدد کر کے قتل کردیا۔
باغی ٹی وی : بی بی سی کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کی شام امرتسر میں گولڈن ٹیمپل کے اندر عبادت کے دوران پیش آیا اس دوران ایک ہندونوجوان جنگلا پھلانگ کر پالکی صاحب کے قریب پہنچا اور مبینہ طور پر گوروگرنتھ صاحب اور مقدس استھان کی بے حرمتی کی۔
ایک سالہ بچہ اکیلا بحیرہ روم عبور کر کے اٹلی پہنچ گیا
رپورٹ کے مطابق اس شخص نے کتاب کے ساتھ موجود رسمی تلوار کو چھونے کی کوشش کی مگر اسے سکیورٹی گارڈز اور وہاں موجود دیگر افراد نے روک لیا تاہم جب اسے باہر لیکر آئے تو مشتعل ہجوم نے تشدد کانشانہ بناتے ہوئے نوجوان کو ہلاک کردیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جب ان کے اہلکار وہاں پہنچے تو یہ شخص مردہ حالت میں تھا پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
کابل: طالبان نے پاسپورٹ جاری کرنا شروع کر ديئے
ایس جی پی سی کے ذمہ دار نے بتایا کہ ہلاک ہونیوالے کا تعلق یوپی سے بتایا جارہا ہے تاہم جیب سے کوئی شناختی دستاویز نہ ملنے کے باعث اس کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
ایک ٹویٹ میں ریاست پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ ’اس ظالمانہ حرکت کا مقصد اور اس کے پیچھے اصل سازشی عناصر کا پتا لگایا جائے۔‘
فلم ’83‘ میں ایک ایسا خاص لمحہ ہے جسے دیکھ کر پاکستانی بہت خوش ہوں گے ، رنویر سنگھ
اس واقعے سے چند روز قبل ایک شخص نے مبینہ طور پر سکھوں کی چھوٹی مقدس کتاب گٹکا صاحب کو گولڈن ٹیمپل میں بنائے گئے تالاب میں پھینک دیا تھا جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔
سکھ برادری اپنی عبادت گاہوں کا تقدس برقرار رکھنے کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ مگر پنجاب میں یہ ایک سیاسی مسئلہ بھی ہے جہاں آئندہ سال قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔