ڈیرہ اسماعیل خان: گومل یونیورسٹی میں قائم بی ایچ یو میں لیڈی ڈاکٹرغائب عوام دربدرکی ٹھوکریں کھانے پرمجبور
ڈیرہ اسماعیل خان گومل یونیورسٹی میں قائم بی ایچ یو یا مذبح خانے میں تبدیل انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت دے دی گئی ہے-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق گومل یونیورسٹی میں قائم بی ایچ یو میں لیڈی ڈاکٹر غائب عوام دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور شہریوں کا کہنا ہے کہ واحد بنیادی مرکز صحت سینٹر بنایا گیا ہے جس میں آئے روز لیڈی ڈاکٹر اور سٹاف غائب رہتا ہے-
شہریوں کا کہنا تھا کہ لیڈی ڈاکٹر انتہائی بدتمیز بداخلاق رویے سے خواتین سے بات کرتی ہیں اور دیہی علاقوں سے آنے والی خواتین سے پیسے بھی وصول کرتی ہیں اور جب اس حوالے سے سٹاف سے موقف لیا گیا تو اسٹاف کا کہنا ہے کہ آج ڈاکٹر صاحب ڈی ایچ او صاحب کی جانب سے ایک این جی او کے ساتھ ڈیوٹی پر گئی ہوئی ہے سیکڑوں گاؤں کے لوگ دردر رُل گئے خواتین مارے پھرنے لگی –
خواتین کا کہنا تھا کہ ڈپٹی ڈی ایچ او ڈی ایچ او کے خلاف اور بی ایچ یوکے ڈاکٹر کے خلاف وزیراعلی خیبرپختونخوا چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ہیلتھ سیکرٹری خیبرپختونخوا فوری طور پر نوٹس لے اور کاروائی کریں تاکہ انسانی جانوں سے کھیلنے والے ڈی ایچ او ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے –
دوسری جانب ڈی ایچ او سے موقف لینے کے لیے بارہا رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے موقف دینے سے انکار کردیا۔