گومل یونیورسٹی کے طلباء کامطالبات منظورہونے کے باوجود مین کیمپس گیٹ پر احتجاج،پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ، ٹریفک بلاک

ڈیرہ اسماعیل خان۔گومل یونیورسٹی کے طلباء کا مین کیمپس گیٹ پر احتجاج،پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ، ٹریفک بلاک،اطلاعات کے مطابق گومل یونیورسٹی کے طلباء کا مین کیمپس گیٹ پر احتجاج جاری پئ اوردوسری طرف پولیس پہنچ چکی ہے اورمذاکرات کی اطلاعات ہیں

باغی ٹی وی کےمطابق گومل یونیورسٹی کے طلباء نے مین انڈس ہائی وے شاہرہ بلاک کردی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لک گیں۔طلباء کا مطالبہ ہے فیسوں میں اضافہ واپس لیا جائے اوریونیورسٹی کے گرفتار طلباء کو رہا کیا جائے۔ساتھ طلبا نے یہ بھی دھمکی دی ہے کہ مطالبات کی منظور تک انڈس ہائی وے بلاک رہے گا

 

دوسری طرف گومل یونیورسٹی انتظا میہ کا موقف گومل یونیورسٹی کے طلباء جن مطالبات کا ذکر کر رہے ہیں وہ تمام منظور ہو چکے ہیں اور وائس چانسلر گومل یونیورسٹیi نے فیسوں میں کمی بھی کی ہے مگر اس تمام کے باوجود ان کا جی پی او چوک پر دھرنا دینے واضح کرتا ہے کہ یہ طلباء شاید کسی اور مقاصد کے حصول کے لئے نکلے ہیں ۔

گومل یونیورسٹی میں انہی طلباء کی 13مختلف مطالبات دو ماہ پہلے حل کر دیئے گئے تھے اور فیس کا ایک مطالبہ وائس چانسلر گومل یونیورسٹی نے 900روپے کم کرکے ایک ماہ پہلے حل کر دیا تھا۔لیکن طلباء نے مزید3500کمی کا مطالبہ کر دیا جس پر وائس چانسلر نے پانچ دن پہلے ایک بار پھر منظور کر لیا ۔ جب یہ مطالبات بھی منظور کر لئے گئے تو یہ 20سے25طلباء اپنی بات سے ایک بار پھر مکر گئے ۔

ان کے مکرنے کے باوجود بھی گومل یونیورسٹی نے گزشتہ روز ان طلباء کے پاس مذاکرات کیلئے گئے مگر ان طلباء نے مذاکرات سے انکار کر دیا اور وہ مین کیمپس سے جی پی او چوک تک ریلی نکالنے اور پھر دھرنا دینے کیلئے باضد تھے۔ جس سے واضح ہوا کہ ان طلباء کا ان مطالبات سے کوئی تعلق نہیں اور یہ کچھ اور مقاصد کیلئے کام کررہے ہیں ۔

 

رات گئے احتجاج اور انڈس ہائی وے کو بلاک کرنا گومل یونیورسٹی انتظامیہ ڈائریکٹر سٹوڈنٹس آفیئر اور پرووسٹ کی قیادت میں الصبح بھی ان طلباء کو ریلی اور دھرنے سے روکا اور ان سے مذاکرات کی کوشش کی مگر طلباء نے کسی بھی قسم کی بات کرنے سے انکار کرد یا اور جی پی او چوک پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے اور اب بھی اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں اور گومل یونیورسٹی انتظامیہ ،حکومت کے خلاف نعرے بازی میں ملوث ہیں۔

واضح رہے کہ گومل یونیورسٹی میں15ہزار طلباء ہیں جبکہ کیمپ میں موجود د س سے بارہ لڑکے نہیں ہیں۔ جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ طلباء کچھ اور مقاصد کیلئے یہ دھرنا دیئے بیٹھے ہیں ۔ جو کہ اس بات کی دلیل ہے کہ گومل یونیورسٹی کے طلباء پر امن طلباء ہیں کیونکہ یہ طلباء دور دراز علاقوں سے پڑھائی کیلئے آئے ہوئے ہیں اور گومل یونیورسٹی میں امن چاہتے ہیں

آخری اطلاعات کے آنے تک طلباء کو منشیر کرنے کے لیے پولیس کی ڈنڈہ بردار نفری پہنچ کئی ہے۔گومل یونیورسٹی طلباء کے پولیس سے مزکرات جاری ہیں اورپولیس نےگرفتار طلباء کی رہائی کی یقین دہانی کرادی ہے ادھر ذرائع کے مطابقطلباء نے جزوی طورپر مین انڈس ہائی وے ٹریفک کے لیے کھول دی۔

Comments are closed.