ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے، آتے ہیں جو کام دوسروں کے۔۔۔!!!

ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے، آتے ہیں جو کام دوسروں کے۔۔۔!!!
تحریر: شوکت ملک
اس نفسا نفسی، مفاد پرستی اور خود غرضی کے دور میں بھی کچھ فرشتہ صفت اللّٰہ پاک کے محبوب بندے ابھی تک دنیا میں موجود ہیں، جو صرف اپنے لیے نہیں بلکہ دوسروں کےلیے بھی جیتے ہیں، ایسی ہی ایک خوش شکل، خوش لباس، با اخلاق، انسانی خدمت کے جذبے سے لبریز، درد دل رکھنے والی عاجزی و انکساری سے بھرپور شخصیت ملک فضل الرحمٰن کی بھی ہے، جوکہ لذیذہ مرغ پلاؤ راولپنڈی و اسلام آباد کے چیف ایگزیکٹو اور ق لیگ کی یوتھ ونگ کے سینئر عہدے دار بھی ہیں، ملک صاحب سے غیبی شناسائی ہے اور وقتاً فوقتاً بذریعہ فون کالز، میسجز ان سے بات ہوتی رہتی ہے، یہ میری بدقسمتی ہے کہ تاحال ان سے بالمشافہ ملاقات نہ ہو سکی، موجودہ دور میں پیسہ، مال و دولت تو ہر ایرے غیرے کے پاس موجود ہے مگر میں نے اپنی چند سالہ زندگی میں ملک فضل الرحمٰن جیسی غرور و تکبر سے پاک، عاجزی و انکساری سے بھرپور شخصیت نہیں دیکھی، جوکہ ہر چھوٹے، بڑے، امیر و غریب سے یکساں برتاؤ رکھتے ہوئے خصوصی شفقت فرماتے ہیں۔ ملک صاحب چاہے کورونا جیسی موذی وباء ہو، مری میں بدانتظامی کے باعث انسانی جانوں کا ضیاع ہو یا سیلاب جیسی ناگہانی آفت ہمہ وقت دکھی انسانیت کی خدمت میں پیش پیش رہتے ہیں، شاید یہی صفت ہی اصل میں ان کی کامیابی کی کنجی ہے کہ اللّٰہ تعالٰی نے ان کو دنیا کی تمام نعمتوں اور آسائشوں سے نواز رکھا ہے۔ جب بھی ملک صاحب سے کسی غریب و لاچار کی مدد کی درخواست کی انہوں نے بلاحیل و حجت دل کھول کر تعاون کیا، شاید ایسے ہی لوگوں کے بارے میں حضرت علامہ اقبال اپنی نظم "ہمدردی” میں کئی سال پہلے فرما گئے تھے کہ:
ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
دعا ہے اللّٰہ سبحانہ وتعالیٰ ملک صاحب کی جان، مال و اولاد، کاروبار اور زندگی میں مزید برکتیں عطاء فرمائے اور یونہی دکھی انسانیت کی خدمت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین

Leave a reply