آئی جی صاحب گڈ ٹو سی یو لیکن اس کیس میں آپ کو گڈ ٹو سی یو نہیں کہہ سکتے،عدالت

0
43
عدالت کو پہلی بار کسی نے مثبت بات کہی ہے،چیف جسٹس اطہر من اللہ

اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہر یار آفریدی کی اہلیہ کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی

عدالت نے استفسار کیا کہ آئی جی صاحب آپ کی حدود میں کیا ہورہا ہے ؟ آپ قانون سے واقف ہیں یا نہیں ؟ آئی جی نے کہا کہ ہماری اطلاع کے مطابق یہ خاتون اور ان کا شوہر جی ایچ کیو حملے کی منصوبہ بندی میں شامل تھے ،جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کون سی سورس انفارمیشن ہے آپ کے پاس ، دکھائیں ، ڈی سی صاحب کو فوری بلائیں ، پانچ منٹ میں پیش نہ ہوئے تو مسئلہ ہوگا ، جو کچھ آپ دکھا رہے ہیں اس میں تو خاتون کیخلاف کچھ نہیں ہے ،ایک چیز یاد رکھیں کہ ہماری عدالت سے رہائی کے بعد کسی کو گرفتار کیا گیا تو بہت مسئلہ ہوگا ، کیا سورس انفارمیشن کی بنیاد پر سولہ ایم پی او لگایا جاسکتا ہے ؟ ہماری عدالت کے حکم کیخلاف ورزی ہوئی تو سخت نتائج ہونگے ،آپ قانونی کارروائی کریں لیکن یہ کیا کہ آپ نے گھریلو خاتون کو ہی گرفتار کرلیا ،

وکیل شہر یار آفریدی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں جب رانا ثناءاللہ کو اٹھایا گیا تو میں نے مذمت کی ، آئی جی اسلام آباد نے عدالت میں کہا کہ جس کیس کا وکیل صاحب نے حوالہ دیا ہے میں خود اسکا متاثرہ ہوں ،جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ گزشتہ حکومت میں بھی یہ سب ہوتا رہا ، وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں ایسا نہیں ہوا ،آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ خاتون کیخلاف شواہد موجود ہیں ،یہ سرگرمیوں میں ملوث رہی ہیں ،وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ اگر کوئی شواہد موجود ہیں تو یہ عدالت میں پیش کریں ، اگر خاتون ملوث ہوئی تو ہم یہ درخواست ہی واپس لے لیں گے ،اگر یہ شواہد پیش نہ کرسکے تو آئی جی کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے ،عدالت میں بیان دیا جاچکا ہے ، ان سے شواہد مانگیں ،

جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آئی جی صاحب گڈ ٹو سی یو لیکن اس کیس میں آپ کو گڈ ٹو سی یو نہیں کہہ سکتے ، ایک خاتون خانہ کو اٹھایا گیا ہے ،اس لئے گڈ ٹو سی یو نہیں کہہ سکتے ،ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے والے کے حوالے کمپرومائز نہیں ہونا چاہئے ، آئی جی اسلام آباد نے عدالت میں کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ گھریلو خواتین نے اپنے شوہر بھی قتل کئے ہیں ،گھریلو خواتین کچھ اور سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتی ہیں ،

بنوں آپریشن کے بعد سپہ سالار جنرل عاصم منیر کا وزیرستان،ایس ایس جی ہیڈکوارٹر کا دورہ بھی اہمیت کا حامل 

عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔

 ریاست مخالف پروپیگنڈے کوبرداشت کریں گے نہ جھکیں گے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے معاملے کا نوٹس لے لیا

نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی، 

قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش

Leave a reply