گوگل، فیس بُک اورٹوئٹرکوروناوائرس پرغلط اطلاعات کی روک تھام کےلئےسرگرم،خاص الرٹ بنادیا

0
41

نیویارک:گوگل، فیس بُک اورٹوئٹرکوروناوائرس پرغلط اطلاعات کی روک تھام کےلئےسرگرم،خاص الرٹ بنادیا،اطلاعات کےمطابق گوگل سمیت دیگرسوشل پلیٹ فارمزنےکوروناوائرس کےحوالےسےغلط اطلاعات کی روک تھام کےلئےاقدامات شروع کردئیےہیں۔

 

غیرملکی خبررساں ادارےکےمطابق فیس بک کی جانب سےاعلان کیاگیاہےکہ وہ کورونا وائرس کے حوالے سےغلط معلومات کو فلیگ اورسائٹ سےہٹانے کےمنصوبے پر کام کررہی ہے، گوگل کی جانب سے کورونا وائرس سرچزکےلیےایک ایس اوایس الرٹ بنایا گیا۔

جبکہ ٹوئٹرنےکہاکہ وہ اس حوالےسےسرچ کرنے والےافراد کو بیماری کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے آفیشل چینیلز کی جانے لے کر جائے گی۔فیس بک اس کے لیے تھرڈ پارٹی چیکرز کی مدد سے وائرس سے متعلق مواد کو ریویو کرے گی اور اگر اس مواد میں کچھ غلط ہوا تو فیس بک کی جانب سے صارفین تک اس کی رسائی کو محدود کردیا جائے گا۔

 

فیس بک کی جانب سے ایسے مواد کو ڈیلیٹ کیا جائے گا جن کو عالمی طبی اداروں کی جانب سے سازشی خیالات یا غلط بیانات جیسے جعلی علاج وغیرہ کے باعث فلیگ کیا جائے گا۔اسی طرح فیس بک کی جانب سے ان افراد کو ایک نوٹیفکیشن بھیجا جائے گا جنہوں نے اسے شیئر کیا ہوگا یا شیئر کرنے کی کوشش کریں گے۔

جبکہ انسٹاگرام میں بھی اس طرح کے مواد کو محدود کیا جائے گا اور ایسے ہیش ٹیگز کو بلاک کیا جائے گا جو غلط معلومات پھیلانے کا باعث بن سکیں۔گوگل کی زیرملکیت ویڈیو شیئرنگ سائٹ یوٹیوب نے بھی کہا کہ وہ اس وائرس پر سرچ کرنے والے افراد کے سامنے قابل اعتبار ذرائع کی ویڈیوز کو پروموٹ کرے گی۔

گوگل کی جانب سے ایس ایس الرٹ میں سرچ رزلٹس کو دوبارہ مرتب کرتے ہوئے اہم نیوز اسٹوریز، متعلقہ مقامی نتائج، قابل اعتماد اداروں کی جانب سے مددگار معلومات اورمصدقہ حفاظتی نکات سے آگاہ کیا جائے گا۔

ایس اوایس الرٹ کےذریعےگوگل صارفین کوغلط یا جعلی خبروں کی بجائےقابل اعتماد تفصیلات تک رسائی میں مدد دینے کا خواہشمند ہے۔

ٹوئٹر کی جانب سے 15 ممالک میں مہم شروع کی جارہی ہے جن میں امریکا، برطانیہ، ہانگ کانگ، سنگاپوراورآسٹریلیا دیگر ممالک شامل ہیں اور اس میں مزید ممالک کو بھی جلد شامل کیا جائے گا۔

Leave a reply