منی لانڈرنگ پر سزا میں اضافے کا بل قائمہ کمیٹی نے منظور کرلیا

0
92

اسلام آباد : پاکستان کی طرف سے معاشی اصلاحات کا سلسلہ جاری ، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے انسداد منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 منظور کرلیا جس کے تحت منی لانڈرنگ کرنے والے افراد کی سزا اور جرمانے میں اضافے کے ساتھ ساتھ جائیداد ضبط کرنے کی سفارشات منظور کرلی گئیں۔

اسلام آباد سے ذرائع کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین اسدعمر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوا جہاں انسداد منی لانڈرنگ بل اور فارن ایکسچینج ریگولیشنز بل کی منظوری دی گئی۔

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ سے منظور ہونے والے ترمیمی بل کے مطابق منی لانڈرنگ کے ملزمان سزا بڑھا کر سال تک کردی گئی ہے، 50 لاکھ روپے جرمانہ اور جائیداد ضبطی کی سفارشات منظور کرلی گئی ہیں۔

بل کے مطابق منی لانڈرنگ کے ملزمان کو عدالتی وارنٹ کے بعد گرفتار کیا جا سکے گا اور ریمانڈ 90 روز سے بڑھا کر 180 روز کرنے کی تجویز بھی منظور کرلی گئی ہے۔

اسلام آباد میں اسد عمر کی زیر صدارت ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) بشیر میمن نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ پر جرم کی سزائیں بڑھاکر 10 سال قید، 50 لاکھ روپے جرمانہ اور جائیداد کی ضبطی کی سفارشات منظور کر لی جائیں۔

کمیٹی کے اس اجلاس میں‌اسد عمر نے کہا کہ انسداد منی لانڈرنگ کے تحت ملزمان کا 180 روز کا ریمانڈ دینے کی تجویز ہے اس سے قبل ملزمان کا 90 روز کا ریمانڈ لینے کی اجازت ہے جس پر کمیٹی نے ملزمان کو عدالتی وارنٹ کے بعد گرفتار کرنے کی تجویز منظور کرلی۔

اسٹیٹ بینک کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس )ایف اے ٹی ایف( کے تحت منی لانڈرنگ کے جرم کو فوری طور پر رپورٹ کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بینکوں سے غلط اور مشکوک رپورٹ بھیجنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی اور مشکوک رپورٹ نہ بھینے والے ملازمین کے خلاف بھی کارروائی ہوگ۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فارن ایکسچینج ریگولیشنز بل کی منظوری دے دی جس کے تحت غیر ملکی کرنسی کی نقل و حمل کو قابو کیا جائے گا۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ نے حکام کو منی لانڈرنگ کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسداد منی لانڈرنگ بل آج منظور ہوچکا ہے اور کل سے منی لانڈرنگ کو ختم کر دیں۔فارن ایکسچینج ریگولیشنز بل کے تحت اندرون ملک 10 ہزار ڈالر تک کی رقم کی نقل و حرکت پر اسٹیٹ بینک سے اجازت لینا ہوگی۔

Leave a reply