اٹک پل بند،کنٹینرز پہنچا دیےگئے، ہلچل مچ گئی
اٹک :اسلام آباد نہیں آنے دیں گے ، اگر آگئے تو پھر جانے نہیں دیں گے ، وفاقی حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا ، اطلاعات کےمطابق وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام(ف) کے آزادی مارچ کو اسلام آباد انتظامیہ کے ذریعے روکنے پر کام شروع کردیا۔
لاہورمیں 30 ہزار سیکورٹی اہلکار، 94 ہزار293 واقعات،عوام سوال کرتی ہے !
دوسری طرف وفاقی حکومت کی طرف سے جاری احکامات میں کہا گیا ہےکہ وفاقی دارالحکومت میں آزاد کشمیر، پنجاب اور بلوچستان سے اضافی پولیس نفری طلب کرلی گئی ہے جنہیں ٹھہرانے کیلئے اسلام آباد کی سرکاری عمارتیں خالی کرانے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
لاہورمیں بھی دھرنے کی دھمکی دے دی گئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ اضافی پولیس نفری کو نیشنل لائبریری، اسپورٹس کمپلیکس، کمیونٹی سینٹرز اور اسکولوں میں رہائش دی جائے گی جبکہ وزارت داخلہ نے اسلام آباد انتظامیہ کو نفری کے قیام اور طعام کیلئے فنڈز بھی جاری کرنے کے احکامات دیے ہیں۔
دوسری جانب دریائے سندھ پر پنجاب اور خیبرپختونخوا کو ملانے والے اٹک پل پر کنٹینرز پہنچادیے گئے ہیں اور پُل کو بند کرنے کیلئے وزارت داخلہ کے فیصلے کا انتظار کیا جارہا ہے، پل پر کنٹینرز لگانے کا کام جاری ہے تاہم ٹریفک کیلئے ابھی ایک لین کھلی ہے۔
پہلے حکومت کرنے دی جائے ، مذہبی جماعت کا مطالبہ سامنے آگیا
دوسری طرف پنجاب پولیس حکام کے مطابق وزارت داخلہ کا حکم ملتے ہی اٹک پل کو مکمل بند کردیا جائے گا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کے پیش نظر پشاور سے لاہور جی ٹی روڈ بھی بند کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارتِ داخلہ میں کنٹرول روم بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس سے پنجاب، وفاقی دارالحکومت اور خیبرپختونخوا کو کنٹرول کیا جائے، کنٹرول روم سے پنجاب، خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹریز اور چیف کشمنر اسلام آباد رابطے میں رہیں گے جبکہ تینوں آئی جیز کنٹرول روم کے احکامات پر عمل کریں گے۔