کرم کی صورت حال پر کوہاٹ میں منعدقدہ گرینڈ قبائلی جرگہ دو روز کیلئے ملتوی ہوگیا ہے، فریقین میں اتفاق رائے ہوچکا ہے اور فریقین میں سے ایک نے معاہدے پر دستخط سے قبل مشاورت کیلئے دو روز کا وقت مانگا ہے، کرم امن معاہدہ 14 نکات پر مشتمل ہے۔
باغی ٹی وی : معاہدے کے مطابق لوکل امن کمیٹی کسی بھی تنازع کی صورت میں اسے حل کرے گی، مقامی کمیٹی کی ناکامی کی صورت میں ضلعی کمیٹی معاملے کا حل نکالے گی، ناکامی کی صورت میں گرینڈ جرگہ،حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مداخلت کریں گے۔
امن معاہدے میں کہا گیا ہے کہ بنکرز کو ایک ماہ کے اندر ختم کیا جائے گا، سڑکوں اور شاہراہوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے گی، کسی بھی واقعے کی صورت میں قریبی گاؤ ں کے لوگ ذمہ دار ہوں گے، اراضی تنازعات کو اراضی کمیشن اور رواج کرم (قبائی قانون)کے تحت حل کیا جائے گا دونوں فریقین غیر قانونی بھاری اسلحہ حکومت اداروں کے پاس جمع کرانے کے پابند ہوں گے جس کے قواعد وضوابط مشترکہ کمیٹی طے کرے گی-
باباوانگا کے ’اے آئی ورژن‘کی 2025 کے حوالے سے حیران کن پیشگوئی
امن معاہدے میں کہا گیا ہے کہ نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، امن معاہدہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کوئی بھی قبیلہ پناہ نہیں دے گا، گرینڈ جرگہ نے مزید تین دن کا وقت مانگ لیا ہے، گرینڈ جرگہ فریقین سے مشاورت کے بعدمنگل کو فیصلے سے آگاہ کرے گا۔
دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ کوہاٹ میں کرم تنازعے کے حل کے لیے جرگہ رات گئے تک جاری رہا، دونوں فریقین کے درمیان عمومی طور پر اتفاقِ رائے ہو چکا ہے، صرف چند نکات پر ایک فریق نے مشاورت کے لیے دو دن کا وقفہ مانگا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا جنوبی کوریا میں طیارہ حادثے پر اظہارِ افسوس
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ اہلسنت نے اپنے عمائدین اور عوام سے مشاورت کے لیے دو دن کا وقت مانگا ہے، جرگے نے باہمی مشاور ت کے بعد دو دن کا وقت دے دیا ہے، دو دن کے وقفے کے بعد جرگہ منگل کو دوبارہ شروع ہوگاجرگے میں تمام بڑے نکات پر اتفاقِ رائے ہو چکا ہے، مشاورت مکمل ہونے کے بعد معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے،اپیکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق بنکرز اور اسلحہ کا خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔
پنجاب پولیس نے شہید کانسٹیبل کے اہلخانہ کو گھر دلا دیا،قیمت کتنی؟
بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت ایک صدی سے زائد پرانے تنازعے کے مستقل اور پائیدار حل کے لئے پرعزم ہے، وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور گرینڈ جرگے کی کوششوں سے تنازعہ حل ہونے کے قریب ہے، کمشنر کوہاٹ سمیت پوری انتظامیہ خلوصِ نیت کے ساتھ تنازعے کے خاتمے اور مستقل امن کے لیے کوششیں کر رہی ہے وزیرِ اعلیٰ نے امدادی کارروائیوں کے لیے اپنا ہیلی کاپٹر وقف کر دیا ہے، ادویات پہنچانے سمیت عوام کو فضائی سروس بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔