لاکھوں بزرگوں کا سلام اورایک پیغام :وزیراعظم عمران خان کے نام

0
219

جناب عمران خان صاحب
وزیرِ اعظم
اسلامی جمہوریہ پاکستان
وزیر اعظم ہاوس اسلام آباد

عنوان۔ بزرگ پنشنرز کی درد مندانہ فریاد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جناب محترم وزیر اعظم صاحب!

ہم بزرگ پنشنرز کس کو اپنی درد بھری فریاد سنائیں۔ اب تو ہم روٹی کپڑے اور ادویات سے بھی محروم ہو چکے ہیں۔ آپ کے دورِ حکومت میں ہی حاضر سروس ملازمین نے دو مرتبہ احتجاج کر کے یکم مارچ 2021 سے 25 فیصد ڈسپرائٹی الاؤنس پھر بجٹ میں 10 فیصد اضافہ اب یکم مارچ 2022 سے پھر 15 فیصد تنخواہوں میں اضافہ حاصل کیا۔ جبکہ پنشنرز کو بجٹ میں صرف 10 فیصد کا پنشن میں اضافہ دیا گیا ۔جناب وزیر اعظم صاحب کیا بزرگ پنشنرز اِس ُملک کے شہری نہیں؟ کیا بزرگ پنشنرز نے اپنی زندگی اور جوانی کا قیمتی حصہ ُملک کی خدمات میں صرف نہیں کیا؟ اب جب اِن میں دم خم نہیں رہا۔ گھروں میں بیٹیاں رخصت کی امید لگائے بیٹھی ہیں۔بچوں کی تعلیم آخری مراحل اور مہنگے ترین حصے میں ہیں بال بچوں کی روزی روٹی کے کوئ ذرائع آمدن نہیں اور ادویات اِن کی پہنچ سے دور ہو گئی ہیں۔ مہنگائ آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ ایسے وقت میں صرف پنشنرز کو ہی پنشن میں اضافہ سے محروم رکھنا کیا زندہ درگور کرنے کے مترادف نہیں۔

بزرگ پنشنرز تو ویسے بھی چلتی پھرتی لاشیں ہیں۔ جن کا پنشن کے علاوہ کوئ ذریعہ آمدن نہیں۔ کیا ہم بیٹیوں کو زندہ دفن کر دیں ؟ کیا ہم بیٹے بیٹیوں کو تعلیم حاصل کرنے سے روک دیں؟ اگر کسی کا بیٹا جوان ہے بھی تو اُسے نوکری نہیں ملتی تو ہم کیا کریں۔ کیا ہم اجتماعی خود کشی کے لیے اسلام آباد ڈی چوک آ جائیں؟ ہم بزرگ پنشنرز حاضر سروس ملازمین کی طرح نہ احتجاج کر سکتے ہیں نہ ڈنڈے کھا سکتے ہیں۔ اب اس عمر میں تو صرف کفن پہن کر ڈی چوک آ کر اجتماعی خود کشی کر سکتے ہیں یا آپ سے اللہ اور رسول ؐ کا واسطہ دیکر فریاد کر سکتے ہیں۔ آپ کا نعرہ ہے ریاستِ مدینہ کا اور دو نہیں ایک پاکستان کا ۔ تو پھرریاستِ مدینہ میں اور ایک ہی پاکستان میں بزرگ پنشنرز کے ساتھ یہ ظلم زیادتی اور ناانصافی کیوں؟ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں کہ حاضر سروس ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ ہوا ہو اور پنشنرز کو وہ نہ ملا ہو۔ آپ سے اللہ اور رسولؐ کا واسطہ دیکر اپیل ہے کہ ہماری پنشن میں مہنگائ کے تناسب سے ممکن نہیں تو ملک بھر کے پنشنرز کی پنشن میں کم از کم 50 فیصد پنشن میں اضافہ کرکے بزرگ پنشنرز کی دعائیں لیں۔ ورنہ بزرگ پنشنرز بچوں کی شادیاں نہ کر سکنے روزی روٹی نہ ملنے اور ادویات خرید نہ سکنے کی وجہ مر جائیں گے اور بروز محشر اللہ کی بارگاہ میں جواب دہ حکومت وقت بلکہ آپ اور صرف آپ ہونگے۔ یہ بزرگ پنشنرز اب آپ کے رحم و کرم پر ہیں ان کی حالتِ ناگفتہ پر رحم کھائیں۔ داد رسی کی اپیل ہے۔ یہی وقت ان بزرگ پنشنرز کی دعائیں لینے کا۔ آپ کا بہت بہت شکریہ

Leave a reply