مختلف حکومت کے ذریعہ غربت میں کمی کے بارے میں پالیسیاں بناتی ہے مگر اس پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا ہے ۔پاکستان میں امیر طبقہ تو خوشحالی سے زندگی بسر کر لیتا مگر غربت کا سامنا پاکستانی قوم کو کرنا پڑتا ہے
اگر غربت پر تندہی سے دیکھ بھال اور اس پر اعتماد کے ساتھ کام نہ کیا گیا تو وہ ریاست کے پورے میکانزم کو کھا جائے گی فلاحی ریاست کے مضبوط ہونے کے لیے ناقص طبقے کی ترقی کے حوالے سے پالیسیاں چیک لسٹ میں سب سے اوپر ہونی چاہئیں جب ہم مستقل طور پر اپنی زوال پذیر معیشت کو اونچائیوں کی طرف گامزن کریں گے۔ بشرطیکہ ہم ایسی پالیسیاں تیار کریں جو نہ صرف متاثرہ مقامات کی فلاح و بہبود کو پیش کریں بلکہ ان کے نقطہ نظر کو بھی منتقل کریں ۔میں غربت کے خاتمے کے لئے درج ذیل اقدامات تجویز کرتا ہوں۔
١۔صنعتی تجارت کو فروغ دیں۔
٢۔پیداوار میں اضافے کے لیے نٸے روایتی زرعی سامان کو نئے سائنسی سازوسامان سے تبدیل کرنا۔.
٣۔انصاف اور مساوات کا قیام۔
٤۔وسائل کی مساوی تقسیم۔
٥۔میرٹ زندگی کے ہر شعبے میں ایک اعلی حکمت عملی ہونا چاہئے۔
٦۔امتیازی پالیسیوں کا خاتمہ۔
٧۔افراط زر اور دیگر معاشی اشارے اور ریگولیٹرز کا کنٹرول۔.
٩۔سرمایہ کاری کے دوستانہ ماحول کی ترقی
غیر ملکی سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ امکانات اور مراعات دینا۔
١٠۔انتہا پسندی اور جاگیرداری کو ختم کرنا۔
١١۔لوگوں کو اچھی طرح سے ہنر مند بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ تکنیکی انسٹی ٹیوٹ کا قیام۔.
١٢۔تعلیم کا دائرہ۔
١٣۔ملازمت کے مواقع کی فراہمی۔
١٤۔کرایہ داروں میں زرعی اراضی کی تقسیم۔
قیادت کو یہاں مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ مناسب منصوبہ بندی اور اچھی حکومتی پالیسیوں سے مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔. انہیں صرف اس بات کی ضرورت ہے کہ وہ اس مسئلے سے نمٹنے میں مدد کے یے مجاز اور دیوار سے تعلیم یافتہ معاشی ماہرین کی تقرری کریں اور ظاہر ہے کہ اس کے حل کے لئے ان کے اخلاص کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔.
ایک ملک کی معیشت اس کے حل کے ساتھ اپنے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے جب اسے بچایا جاتا ہے تو بہت سارے مسائل خود بخود ہوجائیں گے۔. اس کے حل کے لئے تنہا قیادت ہی کافی نہیں ہے۔. مساوی حصہ کے ساتھ پاکستان کے عوام کو بھی ذمہ داری ملی ہے۔. لوگوں کو حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں اپنے ہی ملک کے ساتھ مخلص رہنا چاہئے اور غربت کے خاتمے کے لئے اپنی تمام تر کوشش کرنے چاہیے!!
@JahantabSiddiqi








