گٹکا مافیا کے خلاف عدالت جانے والا شہری چل بسا
گٹکا مافیا کے خلاف عدالت جانے والا شہری چل بسا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں گٹکا مافیاکے خلاف پٹیشن داخل کرنے والا نسیم حیدر والد کوثر حسین کا گٹکا کھانے سے کینسر کی وجہ سے آج یکم فروری کو کراچی میں وفات پا گیا
نسیم نے گٹکا مافیا کے خلاف 15 جولائی کو گزشتہ برس تھانہ زمان ٹاؤن میں مقدمہ درج کروایا تھا کہ وہ تین سال سے کینسر کے مرض میں مبتلا ہے،نسیم کو کافی عرصہ سے منہ کا کنسر تھا اور ایک جبڑا خراب ہو چکا تھا جس کی وجہ سے وہ کچھ کھا نہیں سکتا تھا آج اس کی وفات ہوئی ہے
سندھ ہائی کورٹ نے گٹکا مافیا کے خلاف مقدمات میں دفعہ 337-J کا اضافہ کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد ملزمان کے خلاف درج مقدمات میں ناقابل ضمانت دفعہ کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
گٹکا مافیا کے خلاف ناقابل ضمانت دفعہ لگنے کے بعدگٹکے کے کیس میں 160 سے زائد ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ نے 80 ملزمان کی ضمانتیں مسترد کیں جب کہ ضلع ویسٹ کی عدالتوں نے 50، سینٹرل اور ساؤتھ کی عدالتوں نے 15،15 ملزمان کی ضمانتیں مسترد کریں۔
گٹکا مافیا کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے عدالت نے واضح کیا کہ کینسر جیسی خطرناک بیماری کا سبب بننے والے ضمانتوں کے حقدار نہیں، خطرناک اشیا فروخت کرنے والوں کو 10 سے 14 سال قید بامشقت ہوسکتی ہے
قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں صوبائی پبلک سیفٹی اینڈ پولیس کمپلینٹس کمیشن کا اجلاس ہوا،
بھارتی گٹکا بیچنے پر انوکھی سزا جان کر حیران ہوں جائیں
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق کمیشن کے ایجنڈہ میں پانچ ائٹم شامل تھے، اجلاس میں گٹکے، مین پوری اور منشیات کی اسمنگلنگ کے خلاف کارروائی کی رپورٹ پیش کی گئی،
اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کو سب معلوم ہے کہ یہ چیز کہاں تیار ہوتی ہے؟ نصرت سحر عباسی نے کیا بڑا انکشاف
اجلاس میں آئی جی سندھ نے گٹکا ،مین پوری بنانے اور منشیات اسمنگلرز کے خلاف کارروائی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گٹکا، مین پوری کے مقدموں میں 5714 ایف آئی آر رجسٹر کہ گئی ہیں، 6995 ملزماں کو گرفتار کیا گیا ہے، 3526470 کلوگرام گٹکا اور مین پوری برآمد کیا گیا ہے، 206 فیکٹریز / بنانے کے یونٹس کو سیل کیا گیا ہے، 5561 کیس چالان کیے گئے ہیں،
گٹکا بنانےاورفروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی،عدالت نے کب تک مہلت دیدی؟
آئی جی سندھ نے اجلاس میں مزید بتایا کہ اس وقت 1650 ملزمان جیل میں ہیں، 3467 ضمانت اور 1291 کو سزا ہوئی ہے جبکہ 552 بری ہوئے ہیں،