گذشتہ عشرے امریکی اقتدار پر کون کون سی پارٹیاں براجمان رہیں ؟ اہم رپورٹ
باغی ٹی وی :امریکہ کے لیے آج کا دن انتہائی اہم دن ہے . کیونکہ صدارتی انتخابات آج ہو رہے ہیں جس میں دنیا کے سب سے طاقتور شخص کا فیصلہ ہو گا۔اس وقت ٹرمپ کی ریبلکن پارٹی برسراقتدار ہے اور اس کی حریف ڈیموکریٹک پارٹی کے جیوبائیڈن بھی اقتدار کے حصول کے لیے پر تول رہے ہیںِ. اس رپورٹ میں بتایاجا رہا ہےکہ دس سال میں کب کب اقتدار حاصل کیا
امریکہ کی برسر اقتدار ری پبلکن پارٹی نے 168 سال پہلے سیاست کے میدان میں 1854 میں قدم رکھا۔
آخری دس امریکی انتخابات میں چھ مرتبہ ری پبلکن اور چار بار ڈیموکریٹک امیدواروں نے کامیابی سمیٹی۔اسی کی دہائی میں ریپبلکن کے رونالڈ ریگن ریکارڈ مینڈیٹ کے ساتھ دو مرتبہ صدر منتخب ہوئے۔ 1980 کے الیکشن میں رونالڈ ریگن 489 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
ان کے مدمقابل ڈیموکریٹ امیدوار جمی کارٹر نے 49 الیکٹورل ووٹ لیے۔ 1984 کے انتخابات میں رونالڈ ریگن 525 الیکٹورل ووٹ لے کر دوسری مدت کے لیے صدر منتخب ہوئے۔
اس سال ڈیموکریٹ کے والٹر مونڈیل صرف تیرہ الیکٹورل ووٹ لے سکے۔ 1988 کے الیکشن میں ری پبلکن کے جارج بش سینئر نے 426 الیکٹورل ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔
مظاہروں کو روکنے کے لئے امریکی صدر کا فوج تعینات کرنیکا اعلان
امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام کو روکا تو وہ کون نکلا؟ ویڈیو وائرل
امریکی شہریوں پر حکومتی بربریت پر یورپ خاموش کیوں؟ اسے ہمیشہ کیلئے منہ بند کرنا ہو گا،ایران
امریکی پولیس کے تشدد سے ہلاک سیاہ فام کے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خطرناک بیماری کا انکشاف
ڈیموکریٹک امیدوار مائیکل ڈوکاکس کو1988 میں111 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے۔ 1992 کے انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے بل کلنٹن 370 الیکٹورل ووٹ لے کر جیتے۔بل کلنٹن کے مد مقابل ری پبلکن کے جارج بش سینئر 168 ووٹ کے ساتھ ناکام ٹھہرے۔1996 کے الیکشن میں ڈیموکریٹک کے بل کلنٹن 379 الیکٹورل ووٹ لے کر دوسری مدت کے لیے صدر منتخب ہوئے۔ ری پبلکن کے باب ڈول صرف 159 الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکے۔
سنہ2000 کے انتخابات میں ری پبلکن کے جارج ڈبلیو بش معمولی مارجن سے صدر بنے۔ بش جونئیر کے الیکٹورل ووٹ 271 اور ان کے مدمقابل ڈیموکریٹک البرٹ الگور کے الیکٹورل ووٹ 266 تھے۔سنہ2004 کے الیکشن میں ری پبلکن کے جارج ڈبلیو بش 286 الیکٹورل ووٹ کے ساتھ دوسری مدت کے لیے صدر منتخب ہوئے۔ ڈیموکریٹک امیدوا جان کیری نے 251 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے باراک اوباما نے2008 کے انتخابات میں 365 الیکٹورل ووٹ کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔ ان کے مدمقابل ری پبلکن کے جان مکین نے 173 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے۔
چار سال بعد 2012 کے انتخابات میں ڈیموکریٹک باراک اوباما 332 الیکٹورل ووٹ لے کر دوسری مدت کے لیے صدر منتخب ہوئے۔ ری پبلکن کے مٹ رومنی 206 الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکے۔سنہ 2016 کے الیکشن میں ری پبلکن کے ڈونلڈ ٹرمپ306 الیکٹورل ووٹ کے ساتھ صدر منتخب ہوئے۔ ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن نے 232 الیکٹورل ووٹ کر سکیں
اس دفع ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ کے اس الیکشن میں جیتنے یا ہارنے کا تعلق اس بات پر ہے کہ ووٹر اہم ترین مسائل پر کیا سوچتے ہیں۔ ان معاملات میں کرونا وبا شامل ہے۔ بائیڈن نے صدر ٹرمپ پر اس مسئلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الیکشن صدر ٹرمپ کے اس بحران سے نمٹنے کے معاملے پر ایک ریفرنڈم ہے۔ان مسائل میں دوسرا اہم معاملہ امریکی معیشت کی بحالی ہے۔ صدر ٹرمپ اس سلسلے میں محکمہ تجارت کے تازہ تریں اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کے زیرِ صدارت جولائی اور ستمبر کے دوران امریکہ کی شرح نمو میں 33.1 فی صد کا اضافہ ہوا۔