گوادر میں ہاتھ سے تیار ہونے والی کشتیاں اپنی مثال آپ ایک کشتی کیسےتیار ہوتی ہےاور کن مراحل سے گزرتی ہے؟

بلوچستان کا شہر گوادر کشتی سازی کے حوالے سے اپنی منفرد پہچان رکھتا ہے۔ ساحلی شہر ہونے کے ناطے کشتی سازی یہاں کے باسیوں کا ایک قدیم ذریعہ روزگار رہا ہے۔

باغی ٹی وی: گوادر میں ہاتھ سے تیار ہونے والی یہ کشتیاں اپنی مثال آپ ہیں ایک کشتی کیسےتیار ہوتی ہےاور کن مراحل سے گزرتی ہے جانیے عبدالغنی کی زبانی جو نہ صرف خود کشتی سازی کی صنعت سے وابستہ ہیں بلکہ ان کا خاندان کئی دہائیوں سے اسی ہنر سے وابستہ رہا ہے۔

عبدالغنی کا کہنا ہے کہ وہ 15 سال کی عمر سے کشتی سازی کا کام کرتے آ رہے ہیں اور ان کے باپ دادا بھی یہی کام کیا کرتے تھے انہوں نے کہا کہ اس سے ہماری روزی روٹی بی بنتی ہے اور ہنر بھی سیکھ لیا ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ چھوٹی کشتیوں سے لے کر بڑے جہاز بھی بناتے ہیں-


عبدالغنی نے کہا کہ ایک کشتی 15 لاکھ میں بنتی ہے انہوں نے بتایا کہ کشتی بنانے سے پہلے اس کا بنیاد رکھا جاتا ہے جس کو ہم بڑوں کی زبان میں "دیڑہ” بولتے ہیں اور سندھ میں اس کو پٹان بولتے ہیں اس کو ہم رکھتے ہیں اور اس کا ڈیزائن کھڑا کر دیتے ہیں پھر اس پر تختے بچھاتے ہیں پھر اس پر اندر سے پسلیاں ڈالتے ہیں جس کے بعد ان تختوں کو بٹھا کے کیل وغیرہ لگاتے ہیں-

عبدالغنی نے بتایا کہ پھر اس ڈاھنچے کو رندا وغیرہ مار کر فریش کیا جاتا ہے اس کا زیادہ سازو سامان باہر سے خریدا جاتا ہے لیکن اسپیکر مقامی مارکیٹ سے ہی خریدا جاتا ہے یہاں مارکیٹ سے بھی آسانی سے مل جاتا ہے اور کراچی شہر میں بھی مل جاتا ہے اور سندھ سرحد سے بھی آسانی سے مل جاتی ہے ایک کشتی تقریباً 5 مہینے میں تیار ہوتی ہے ایک کشتی 20 سال تک چل جاتی ہے اس کے بعد اسے تیار کر کے اسے 10 سال مزید چلایا جا سکتا ہے-

Comments are closed.