گوادر: گوادر کے معروف سیاسی و سماجی شخصیت میر ارشد کلمتی نے اپنےجاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ جزیرہ نما گوادر کے مقامی باشندے ایک دفعہ پھر پیاسی، عوام کو وہ پانی کی سپلائی کی جارہی ہے جسے جانور بھی نہیں پیتے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ گوادر شہر و گرد و نواحی علاقے، تحصیل جیونی، سربندن، کلانچ، نلینٹ کپر سمیت دیگر دیہی علاقوں کے باشندے اس جدید دور میں بھی پیاسے ہیں۔

حکومتِ بلوچستان کی عدم توجہی اور عارضی پالیسی کی وجہ سے ضلع گوادر کے آبی ذخائر ہر دو سال بعد ختم ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے گوادر کو جدید شہر کا درجہ دیا تو ہے لیکن جدید گوادر کے مقامی باشندوں کو صاف پینے کے لیے کوئی مستقل ذرائع کا بندوبست نہیں کیا گیا ہے۔

اللّٰہ پاک کے کرم سے ضلع گوادر کے ہر شہر میں سمندر موجود ہیں حکومت کو چاہیئے تھا کہ وہ جدید مشینری سے مزئین کنٹینروں میں نصب ڈیسیلینیشن پلانٹ نصب کرواتے تاکہ مستقل بنیادوں پر گوادر کے باشندوں کو صاف پانی سپلائی کی جاتی حیف حکومت ابھی تک کرنے سے قاصر رہا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حکومتی غلط پالیسی کہ وجہ سے ضلع گوادر کے عوام مضرِ صحت پانی پینے مجبور ہیں۔مضرِ صحت پانی پینے سے گوادر میں مختلف امراض پھوٹ پڑے ہیں جس کے نتیجے ہسپتالوں میں جگہ کم پڑگئی ہیں۔

میر ارشد کلمتی نے حکومتِ وقتِ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر کے عوام کو مضرِ صحت پانی کی سپلائی بند کی جائے اور ایک ہفتے کے اندر ٹینکروں کے ذریعے صاف پانی میرانی ڈیم، اور شادی کور سے سپلائی شروع کی جائے۔بصورتِ دیگر عوام کے ساتھ ضلع بھر میں مختلف شاہراہوں کو جام کردونگا۔

Shares: