معروف انقلابی شاعرحبیب جالب کودنیا سے بچھڑے 28 سال گزرگئے –

باغی ٹی وی :حبیب جالب حق و انصاف کی ایک توانا اور ناقابل تسخیر آواز تھی حبیب جالب 24مارچ 1928 ءکو ہوشیار پور میں پیدا ہوئے ۔ اور ہمارے شعری افق پراس وقت نمودار ہوئے تھے جب آل انڈیا مسلم لیگ تحریک پاکستان میں سرگرم عمل تھی۔

اس تحریک کے زیراثرحبیب جالب ایک رومانی شاعرسے انقلابی شاعر کی منزل کی جانب گامزن ہوگئے حبیب جالب کی نظم کوفلم زرقا میں شامل کیا گیا، پہلا مجموعہ کلام برگ آوارہ کے نام سے 1957ء میں شائع کیا

حبیب جالب بطورپروف ریڈرکراچی سے شائع ہونے والے ایک اخبار میں بھی ملازم رہے۔ جالب عوامی شاعر تھے انہوں نے جلاوطنی جھیلی، کئی مرتبہ جیل میں سزا بھی کاٹنی پڑی تاہم جالب نے شاعری نہیں چھوڑی۔

انہیں 23مارچ 2009ءکو بعد از وفات نشان امتیاز سے بھی نوازا گیا۔حبیب جالب کی مشہور نظمیں ظلمت کوضیائی،قائد اعظم دیکھ رہے ہو اپنا پاکستان، فرنگی کا جو میں دربان ہوتا، وطن کو کچھ نہیں خطرہ،یہ منصف بھی تو قیدی ہیں،گل سن، میں نے اس سے یہ کہا،دستور،میں نہیں مانتا وغیرہ ہیں۔

حبیب جالب 64برس کی عمر میں 12مارچ 1993ء کو وفات پاگئے تھے۔

Shares: