حافظ نعیم الرحمان کا دھرنے کے کامیاب اثرات اور حکومتی اقدامات پر ردعمل

0
86

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کی اور اپنے دھرنے کے نتائج کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی پی پیز (انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے معاہدوں کی مکمل جانچ پڑتال کرنے کا وعدہ کیا ہے، جو کہ جماعت اسلامی کے دھرنے کے نتیجے میں ممکن ہوا۔حافظ نعیم الرحمان نے وضاحت کی کہ جب ان کے دھرنے سے قبل وزراء نے آئی پی پیز کے معاہدوں کو چھیڑنے سے انکار کیا تھا، لیکن ان کے احتجاج نے حکمرانوں کو اپنے بیانات بدلنے پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ دھرنا 14 دن تک جاری رہا اور اس دوران ان کا مطالبہ تھا کہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کو ان کا حق دیا جائے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمرانوں نے عوام کو مشکلات میں مبتلا کر رکھا ہے، اور صاحب ثروت لوگ بھی اپنے مسائل حل کرنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے پرامن اور کامیاب دھرنا دیا، جس کے ذریعے حکومت کو تحریری معاہدے پر مجبور کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کا خیال تھا کہ دھرنا چند دن جاری رہے گا،
لیکن جماعت اسلامی نے اس بات کو ثابت کر دیا کہ ان کا احتجاج دیرپا اور موثر تھا۔انہوں نے پاکستان میں "میوزیکل چیئر” کے کھیل پر تنقید کی، جہاں ہر حکومت آئی ایم ایف (بین الاقوامی مالیاتی فنڈ) کے ساتھ معاہدے کرتی ہے، لیکن آئی ایم ایف نے کبھی آئی پی پیز کے حوالے سے کوئی شرط نہیں رکھی۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمران آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر عوام کو لوٹ رہے ہیں۔اس کے علاوہ، حافظ نعیم الرحمان نے حکومتی اقدامات کا ذکر کیا اور کہا کہ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کا معاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاگیرداروں کے خلاف آج تک کوئی نہیں کھڑا ہوا، لیکن جماعت اسلامی نے زراعت، کسانوں، اور کھیتوں کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس اقدام کی حمایت کی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ان کا اگلا ایجنڈا پاکستان کو آئی ایم ایف سے نجات دلانا ہے، تاکہ عوام کی مشکلات کو کم کیا جا سکے اور ملک کی اقتصادی حالت بہتر ہو سکے۔

Leave a reply