غیر اخلاقی،غیر فطری اور غیر قانونی مقاصد کے زندہ جنگلی حیات پر ظلم و تشدد، مقدمہ درج کرلیا گیا

لاہور میں انسدادِ تشدد جانوراں ایکٹ 1890 کے تحت تیسری ایف آئی آر درج کر لی گئی،انچارج پولیس اینمل ریسکیو سینٹر لیڈی وارڈن عروسہ حسین کی مدعیت میں تھانہ شاہدرہ ٹاؤن میں مقدمہ درج، کیا گیا،شاہدرہ ٹاؤن میں یسین نامی ملزم نے حکیم خانہ بنارکھا تھا، شکایت پر حکیم خانہ کو چیک کرنے پر زندہ و مردہ جنگلی حیات پائے گئے، حکیم یسین جنگلی حیات پر ظلم و تشدد کرکے انہیں غیراخلاقی و غیر قانونی مقاصد کیلئے استعمال کرتا تھا، حکیم کی زندہ جنگلی حیات پر ظلم و تشدد، بے رحمی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی موجود ہیں،

حکیم یسین موقعہ سے فرار، حکیم کے دو ساتھی رمضان اور نصیر گرفتار کر لئے گئے،ملزمان تھانہ شاہدرہ ٹاؤن پولیس کے حوالے، اینمل ایکٹ اور وائلد لائف پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، انچارج عروسہ حسین کا کہنا ہے کہ بے زبانوں پر ظلم و تشدد کسی صورت برداشت نہیں، پولیس اینمل ریسیکو سینٹر کے قیام کا مقصد بے زبان خلقِ خدا کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے،

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

فحاشی کے اڈے پر چھاپہ، پولیس کو ملیں صرف خواتین ،پولیس نے کیا کام سرانجام دیا؟

جادو سیکھنے کے چکر میں بھائی کے بعد ملزم نے کس کو قتل کروا دیا؟

پولیس کا ریسٹورنٹ پر چھاپہ، 30 سے زائد نوجوان لڑکے لڑکیاں گرفتار

نوجوان کے گلے میں زنجیر ڈال کر ملزمان کا تشدد، ویڈیو وائرل

Shares: