مزید دیکھیں

مقبول

دوستی سےانکارکیوں کیا؟ امیرزادے نے گریجویشن کی طالبہ کواغواء کرلیا

لاہور: دوستی سےانکارکیوں کیا؟ امیرزادے نے گریجویشن...

وزیراعلیٰ پنجاب نے گندم کے کاشتکا روں کیلئے پیکج کا اعلان کر دیا

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنے گندم کے کاشتکا روں...

آئینی ترامیم،حکومت کے لئے درد سربن گئیں

آئینی ترامیم حکومت کے لئے درد سر بن گئیں، مولانا فضل الرحمان کے گھر کے چکر، منانے کی کوششیں ،پھر مولانا کے کہنے پر ہی اجلاس ملتوی کر دیا گیا،آج کیا قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آئینی ترامیم پیش ہو پائیں گی؟

آئینی ترامیم کے مسودے بارے بات کی جائے تو گزشتہ 48 گھنٹوں میں مولانا فضل الرحمان سے حکومتی رہنماؤں کی متعدد ملاقاتیں ہو چکی ہیں تا ہم گزشتہ شام وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مسودے کی کاپی ان کے پاس آ چکی ہے، وہیں جے یو آئی کے مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا کہ مسودہ ہمیں نہیں ملا، مسودہ ملنے کے بعد غور خوض کریں گے ،اتنی جلدی ہی کیا ہے، ایک ماہ بھی مشاورت میں لگ سکتا ہے، تاہم حکومت کی کوشش ہے کہ جلد از جلد آئینی ترامیم منظور کی جائیں ،لیکن حکومت نے آئینی ترامیم کی منظوری کے لئے اس سے قبل کوئی ہوم ورک نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے حکومت کو قومی اسمبلی،سینیٹ اجلاس ملتوی کروانا پڑے، نواز شریف بھی گزشتہ روز اسلام آباد گئے اور آئینی ترامیم کے لئے ہونے والے اجلاس میں شرکت کرنی تھی مگر نواز شریف اجلاس ملتوی ہونے کے بعد واپس آ گئے اور آج دوبارہ لاہور سے اسلام آباد جائیں گے، نواز شریف نے اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں سے مشاورت بھی کی ہے.

دوسری جانب گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہوا تو اس دوران صحافیوں نےو فاقی وزیر خواجہ آصف جو نمبر پور ے ہونے کے دعوے کر ررہے تھے کو گھیر لیا اور سوال کیا جس پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مولانا نے ہمارا ساتھ نہیں دیا، لگتا ہے نمبر پورے نہیں تھے اس لیے اجلاس ملتوی ہوا،صحافی کی جانب سے وزیر دفاع خواجہ آصف سے سوال کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمان کیا کہتے ہیں؟ جس کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے نہیں پتا میں اسمبلی میں تھامجھے فیکٹس کا نہیں پتا کیا ہوا ہے،

حکومت کی کوشش ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو منایا جائے، مولانا فضل الرحمان سے حکومت کے مسلسل رابطے جاری ہیں، تحریک انصاف بھی مولانا فضل الرحمان سے رابطے میں ہے،گزشتہ رو زہونے والے خصوصی کمیٹی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا کہ وہ ایکسٹینشن یا مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر حکومت کا ساتھ نہیں دے سکتے،اجلاس میں پی ٹی آئی نے موقف پیش کیا کہ جلد بازی میں قانون سازی نہ کی جائے، یہ ایسا آئینی معاملہ ہے جس پر مزید مشاورت درکار ہے، اپوزیشن جماعتوں نے آئینی عدالت کے معاملے پر حکومت کو مشروط حمایت کا یقین دلایا ہے۔

علاوہ ازیں جے یو آئی رہنما حافظ حمد اللّٰہ کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم کیا ہیں؟ یہ نہ اپوزیشن کو پتہ ہے، نہ اتحادی جماعتوں کو، وہ قانون سازی ہونی چاہیے جو ملک اور عوام کے مفاد میں ہو،کابینہ ارکان سے بھی آئینی ترامیم کو چھپایا جا رہا ہے، اگر یہ آئینی ترامیم ملکی مفاد میں کی جا رہی ہیں تو انہیں چھپایا کیوں جا رہا ہے؟ یہ ترامیم عدلیہ کی آزادی کے لیے ہیں یا اس کو کنٹرول کرنے کے لیے؟ اگر حکومت مسودہ شیئر کرے تو اس پر ہم اپنا آؤٹ پٹ دیں گے، آپ یہ بتائیں کہ آپ کو کس نے مجبور کیا ہے؟ آپ کو جلدی کیا ہے؟ ججز کی مدتِ ملازمت بڑھانے کے معاملے کی مخالفت کر رہے ہیں، حکومت کے ساتھ نہیں، حکومت ترامیم کا مسودہ دکھائے اور حکومت کو ہمیں منانا ہو گا کہ وجوہات کیا ہیں، اگر آپ عدلیہ میں اصلاحات لانا چاہتے ہیں تو ہمیں اعتراض نہیں، جب مجھے پتہ ہی نہیں ہے کہ مسودے میں ہے کیا؟ تو میں کیا بات کروں

آئینی ترامیم،قومی اسمبلی،سینیٹ اجلاس آج،مولانا فضل الرحمان اہمیت اختیار کر گئے

عمران خان نے اشارہ کیا تو بنگلہ دیش کو بھول جاؤ گے،بیرسٹر گوہر کی دھمکی

ہوسکتا ہے جنرل فیض حمید اندر یہ گانا گا رہے ہوں کہ آ جا بالما تیرا انتظار ہے، خواجہ آصف

آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے نہیں، مخالفت کریں گے،عمر ایوب

قومی اسمبلی اجلاس شروع،بلاول کا خطاب،اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

بل پیش کرنے سے پہلے کابینہ سے منظوری لازمی ہے،بیرسٹر گوہر

وفاقی حکومت کا علیحدہ آئینی عدالت کے قیام کا منصوبہ

پارلیمنٹ کو کوئی بھی آئینی ترمیم کرنے کا اختیار ہے،احسن بھون

لاہور:پاکستان کوکلئیر ویلفیئر آرگنائزیشن کا پہلا باضابطہ اجلاس،اہم فیصلے کئے گئے

پیدائشی سماعت سے محروم بچوں کے کامیاب آپریشن کے بعد”پاکستان زندہ باد” کے نعرے

معذوری کا شکار طالبات کی ملی دارالاطفال گرلز ہائی سکول راجگڑھ آمد،خصوصی تقریب

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan