حکومتی اتحادی جماعتوں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آنے لگے

0
91
mohsin naqvi

پاکستان کی سیاسی فضا میں ایک نیا تنازعہ سامنے آیا ہے جس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ یہ واقعہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے حالیہ اجلاس میں پیش آیا، جہاں وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی کی غیر حاضری نے تنازعہ کھڑا کر دیا۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللّٰہ نے وزیر داخلہ کی غیر موجودگی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ محسن نقوی حکومت کے قابو میں نہیں آتے اور اپنی مرضی سے کام کر رہے ہیں۔ آغا رفیع نے یہ بھی بتایا کہ وزیر داخلہ نہ صرف اس کمیٹی کے اجلاس سے غیر حاضر تھے بلکہ اسی دن ہونے والے کابینہ اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی۔
پی پی پی رہنما نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سینیٹر نقوی اس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کو اپنی توہین سمجھتے ہیں۔ یہ بیان حکومتی اتحاد میں موجود کشیدگی کو ظاہر کرتا ہے اور یہ بتاتا ہے کہ مختلف جماعتوں کے درمیان تعاون کی کمی ہے۔
اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کی غیر موجودگی میں اجلاس کو ملتوی کر دینا چاہیے تھا، یہ بتاتے ہوئے کہ کمیٹی کے ارکان اس طرح کی غیر حاضری کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔حالانکہ، اجلاس کے دوران اسپیشل سیکریٹری داخلہ نے وضاحت پیش کی کہ وفاقی وزیر محسن نقوی اس وقت ملک سے باہر ہیں۔ یہ وضاحت اگرچہ وزیر کی غیر حاضری کی وجہ بتاتی ہے، لیکن یہ سوال اٹھاتی ہے کہ کیا اتنے اہم اجلاسوں کے لیے پہلے سے منصوبہ بندی نہیں کی جاتی۔یہ واقعہ موجودہ حکومتی اتحاد میں موجود داخلی تناؤ کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ صورتحال پاکستان کی سیاسی فضا میں مزید پیچیدگی پیدا کر سکتی ہے اور آنے والے دنوں میں حکومتی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ اس واقعے کے بعد یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیدار اس صورتحال کو کس طرح سنبھالتے ہیں اور کیا اقدامات کرتے ہیں تاکہ اتحادی جماعتوں کے درمیان بہتر رابطہ کاری اور تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔

Leave a reply