حکومت سندھ نے سڑکوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فزیکل ان فٹ گاڑیوں کے خلاف ایک بڑا کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے سندھ بھر میں موٹر وہیکل انسپیکشن (ایم وی آئی) سینٹرز کے قیام کو تیز کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں موٹر وہیکل انسپیکشن کے نظام کو مؤثر بنانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کمال دایو، سیکریٹری پی ٹی اے اوکاش میمن اور دیگر حکام نے شرکت کی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے پہلے ہی ایم وی آئی نظام اور وہیکل رجسٹریشن کے نفاذ کے حوالے سے واضح ہدایات جاری کی ہیں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ "سڑکوں کی حفاظت اور قواعد و ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ایم وی آئی نظام ایک ماہ کے اندر مکمل طور پر فعال ہونا چاہیے۔”انہوں نے مزید کہا کہ "ہیوی گاڑیوں جیسے ڈمپرز، ٹرک، بسوں اور ٹریلرز کے لیے موٹر وہیکل انسپیکشن لازمی قرار دیا گیا ہے۔” اس نظام کے نفاذ کو آسان بنانے کے لیے کراچی میں چار مقامات پر ایم وی آئی سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔کراچی کے علاوہ حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور شہید بینظیر آباد ڈویژنز میں بھی ایم وی آئی سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔ یہ اقدام سڑک پر چلنے والی گاڑیوں کے معیار کو بہتر بنانے اور ان کی فٹنس کی تصدیق کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
فٹنس سرٹیفکیٹ نہ رکھنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی
سینئر وزیر نے اعلان کیا کہ فٹنس سرٹیفکیٹ نہ رکھنے والی گاڑیوں کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، جعلی فٹنس سرٹیفکیٹ رکھنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرکے انہیں جیل بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ "ٹرانسپورٹ کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، اور سڑک پر چلنے سے پہلے گاڑیوں کی حفاظت کے معیار کو یقینی بنایا جائے گا۔”
کراچی، مصطفیٰ قتل کیس میں نئے انکشافات سامنے آ گئے
ٹرمپ انتظامیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو گوانتانامو بے بھیج دیا