حکومت کا ملک بھر میں بجلی مکمل بحال کرنیکا دعویٰ مگر کئی علاقے تاحال بھی بجلی محروم

حکومت کا مکمل بجلی بحال کرنیکا دعویٰ مگر کئی علاقے تاحال بھی بجلی محروم

وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان بھر میں بجلی بحال کرنے کے دعویٰ کے بعد بھی کئی علاقے تاحال بجلی کی سپلائی سے محروم ہیں۔ موصول اطلاعات کے مطابق سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے متعدد شہر صبح 10 بجے تک بجلی کی فراہمی سے محروم ہیں۔ ملک میں بڑے بریک ڈاؤن کی وجہ سے آدھا ملک متاثر ہوا ہے۔ نیشنل ٹرانسمیشن سسٹم میں فنی خرابی، طویل بریک ڈاؤن سے سندھ، بلوچستان اور پنجاب سمیت اکثر حصے بجلی سے محروم ہوگئے ہیں، لاہور میں 1100 میگاواٹ کے شارٹ فال کے باعث ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے کی جبری لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا محال کر دیا، جنوبی پنجاب، بلوچستان،سندھ کے اکثر علاقوں میں 12 گھنٹے بعد سپلائی بحال ہوگئی۔

ملک بھر میں بجلی بحران کو 24 گھنٹے سے زیادہ وقت گزر گیا بجلی سپلائی معمول پر نہ آئی، گدو تھرمل پلانٹ سے 500 کے وی ٹرانسمشن لائن میں خرابی دور نہ ہوئی، لیسکو کو 12 سے 15 سو میگا واٹ بجلی کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔ لاہور شہر بھر میں جبری لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، اکثر علاقوں میں بجلی بندش دورانیہ مسلسل دو سے تین گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔ پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق ترسیل کا نظام مکمل بحال ہو گیا، متبادل پیداواری یونٹس سے رسد میں اضافہ کیا جارہا ہے، جلد صورتحال معمول پر آجائے گی۔ قبل ازیں ملک گیر سطح پر مختلف علاقوں میں بجلی کے بریک ڈاؤن سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔ پاور ڈویژن کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ملک بھر میں بجلی کی ترسیل کا نظام مکمل بحال کردیا، جب کہ کراچی کے جنوب میں 500 کلو واٹ کی 2 لائنوں میں خلل بھی دور کردیا، تاہم یہ دعویٰ باتوں کی حد تک ہی قائم رہا۔

پاور ڈویژن نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ متبادل ذرائع سے بجلی کی رسد بڑھائی جارہی ہے، آج صبح تک بجلی کی ترسیل معمول پر آجائے گی۔ نمائندہ سماء کے مطابق رات 11 بجے بھی شہر قائد کی بجلی مکمل طور پر بحال نہیں کی جاسکی، شہر کا 40 فیصد حصہ اب بھی تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ کئی علاقے ایسے ہیں جہاں بجلی آنے کے بعد دوبارہ چلی گئی ہے۔ اس سے قبل جمعرات 13 اکتوبر کی صبح کراچی کے قریب ٹرانسمیشن لائن میں خرابی پیدا ہوئی جس کی وجہ سے ناصرف شہر قائد بلکہ سندھ اور بلوچستان میں نصف حصے کو بجلی معطل ہوگئی۔

بجلی کے بریک ڈاؤن کے حوالے سے وزارت توانائی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ مُلک کے جنوبی ٹرانسمیشن سسٹم میں حادثاتی خرابی کے باعث متعدد جنوبی پاور پلانٹس مرحلہ وار ٹرِپ ہو رہے ہیں جس سے مُلک کے جنوبی حصے میں بجلی کی ترسیل میں رکاوٹ آ رہی ہے۔ وزارتِ توانائی نے مزید کہا کہ پوری تندہی سے خرابی کی وجہ کی تفتیش کر رہی ہے اور جلد از جلد بجلی کے نظام کو مکمل بحال کر لیا جائے گا۔

شہر قائد میں بجلی کی مکمل بندش کے باعث جہاں معمولات زندگیہ بری طرح متاثر ہوئے وہیں صنعتوں کا پہیہ مکمل طور پر بند ہوگیا۔ بریک ڈاؤن کے باعث کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے تمام پمپنگ اسٹیشن غیر فعال ہوگئے۔ جس کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ کے ڈبلیو ایس بی نے عوام سے اپیل کی کہ پانی کا استعمال احتیاط سے کریں۔ بریک ڈاؤن ہوئے تقریباً 12 گھنٹے گزر چکے ہیں تاہم کراچی کے کئی علاقے اب بھی بجلی سے محروم ہیں۔ کے الیکٹرک کا 5 گھنٹے میں بجلی بحال کرنے کا دعویٰ جھوٹا نکلا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ ملک بھر میں کورونا کے 62 کیسز رپورٹ. این آئی ایچ
ڈاکوؤں کو چھینے گئے موبائل فون سے سیلفی اور ویڈیو بنانا مہنگا پڑ گیا
پچھترسالہ تاریخ کا انوکھا تھیٹرشروع،گندی سیاست سے گندی ویڈیوز کا سفر، عمران خان، توتو گیا

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ 14 گھنٹے کے بعد 70 فیصد کراچی میں بجلی بحال کردی گئی ہے، لائٹ آکر چلے جانیوالے بیشترعلاقوں میں بھی بجلی دوبارہ بحال کردی۔ ترجمان نے مزید کہا ہے کہ سسٹم میں تکنیکی مسائل کے باعث اگلے 48 گھنٹوں تک لوڈ مینجمنٹ ہوسکتی ہے، رہائشی علاقوں میں ترجیحی فراہمی کیلئے صنعتی علاقوں میں بجلی بند کی جاسکتی ہے۔

Comments are closed.