کراچی: ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے ہوگا۔
باغی ٹی وی : ذرائع کے مطابق کنوینئر خالد مقبول صدیقی اجلاس کی صدارت کریں گے، کراچی میں موجود رابطہ کمیٹی کے اراکین کو بہادرآباد پہنچنے کی ہدایت دی گئی ہیں اجلاس میں متحدہ اپوزیشن کے ساتھ معاہدے کو توثیق کیلئے پیش کیا جائے گا۔
اپوزیشن کا بڑا سرپرائز ۔ متحدہ اپوزیشن اور ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس طے
گزشتہ رات ہی متحدہ اپوزیشن کی ایم کیو ایم پاکستان کی اعلیٰ سطحی قیادت سے ملاقات پارلیمنٹ لاجز میں ہوئی تھی۔
پارلیمنٹ لاجز آنے والے رہنماؤں میں خواجہ آصف، مولانا عبدالغفور حیدری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، صوبائی وزیر سعید غنی، سید نوید قمرالزماں شاہ، شیریں رحمان، خواجہ سعد رفیق، سردار اختر مینگل، سردارایاز صادق، اور دیگر شامل تھے۔
متحدہ اپوزیشن سے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامر خان، وفاقی وزیر سید امین الحق، کنور نوید جمیل، وسیم اختر، خواجہ اظہار الحسن، سینیٹر فیصل سبزواری، اور کشور زہرہ مذاکرات میں شامل تھے-
روس اوریوکرین کےدرمیان صرف عمران خان ہی صلح کرواسکتا ہے:یوکرینی صدرکاعمران خان کوفون
متحدہ اپوزیشن اور ایم کیوایم کے درمیان معاہدہ ہوچکا ہے، ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی مذکورہ معاہدے کی توثیق کریں گے، جس کے بعد ہم انشاء اللہ کل میڈیا کو پریس کانفرنس میں تفصیلات بتائیں گے۔
مبارک ہو پاکستان https://t.co/60GpbqFmAA— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) March 29, 2022
بعد ازاں رات گئے چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹ میں اپنے ساتھ ایم کیو ایم کے شامل ہونے کا اعلان کر دیا، بلاول نے ٹوئٹ کی کہ متحدہ اپوزیشن اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، پیپلز پارٹی کی سی ای سی، ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی مجوزہ معاہدے کی توثیق کرے گی انہوں نے ٹوئٹ میں پاکستان کو مبارکباد بھی پیش کی، کہا کہ تفصیلات سے آج باضابطہ میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم سے معاملات طے پا گئے ہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ جب معاہدہ ہوگیا تو پھر اعلان کیوں نہیں کیا جارہا ؟مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ کچھ تنظیمی ضرورتیں ہوتی ہیں ان فورمز سے تائید لینا ہوتی ہے۔معاہدے کی تفصیلات کا اعلان آج چار بجے پریس کانفرنس میں کردیا جائے گا۔
عدم اعتماد پرووٹنگ کےدن کوئی رُکن اسمبلی نہ آئے: وزیراعظم نےخط لکھ کرہدایات جاری کردیں
صحافی نے مولانا فضل الرحمن سے سوال کیا کہ مسلم لیگ ق بھی معاہدہ کرکے گئی تھی واپس نہ آئی؟ مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ یہاں معاہدہ ہوچکا ہے یہاں ایسا نہیں ہوگا۔
متحدہ اپوزیشن اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے درمیان معاہدہ نے حتمی شکل اختیار کر لی ہے
پیپلز پارٹی کی سی ای سی، ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی مجوزہ معاہدے کی توثیق کے بعد اس کی تفصیلات سے کل شام۴ بجے باضابطہ میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔
@MQMPKOfficial @PPP_Org @pmln_org— Faisal Subzwari (@faisalsubzwari) March 29, 2022
ترجمان ایم کیو ایم فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن کے ساتھ معاہدے نے حتمی شکل اختیار کر لی ہے۔مجوزہ معاہدے کی توثیق کے بعد میڈیا کو شام 4 بجے آگاہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم پاکستان سے ہونے والے متوقع معاہدے کے لیے ٹی او آرز بھی تیار کیے تھے۔
عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوجائے گی:ان شااللہ تعالیٰ:: چودھری پرویز الٰہی
بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کسی بھی مطالبے سے انکار نہیں کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ قائم کریں گے۔
دوسری جانب رات گئے تحریک عدم اعتماد پراپوزیشن اور ایم کیو ایم کے درمیان معاہدہ طے پانے کےبعد حکومتی وفد بھی پارلیمنٹ لاجز میں ایم کیو ایم سے ملاقات کے لیے جا پہنچا تھا حکومتی وفد میں وزیر دفاع پرویز خٹک اور گورنر سندھ عمران اسماعیل شامل تھے۔
حکومتی وفد نے وزیر اعظم عمران خان کا اہم پیغام ایم کیو ایم کو پہنچایا گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد وزیراعظم عمران خان کا پیغام لے کر پہنچا ہے ایم کیو ایم کو ایک وزارت کی آفر کی تھی وزیر اعظم کا اہم پیغام خالد مقبول صدیقی کو پہنچایا ہے۔ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ہمارے دروازے اور دل کھلے ہیں،جیسے چاہیں گے کر لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے لیے کچھ بھی حاضر ہے۔امید ہے ایم کیو ایم سوچ سمجھ کر انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گی۔صبح ایم کیو ایم کی کال کا انتظار کروں گا۔ایم کیو ایم کے ساتھ ہر قسم کے معاہدہ کیلئے موجود ہیں۔