پاکستان میں غلطی سے میزائل فائرنگ کے واقعہ،حکومت کو 24 کروڑبھارتی روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا
بھارتی حکومت کاکہنا ہے کہ گزشتہ برس پاکستانی حدود میں براہموس میزائل فائر کرنے کے واقعے پر عالمی سطح پر بھارت اور بھارتی فضائیہ کی ساکھ پر بھی سوال اٹھ گئےتھے-
باغی ٹی وی : واقعے کے بعد برطرف کیے گئےبھارتی فضائیہ کےافسران کی جانب سے دہلی ہائیکورٹ میں برطرفیوں کےخلاف درخواست میں بھارتی حکومت نے عدالت میں جواب جمع کرواتے ہوئے اعتراف کیا کہ براہموس میزائل گرنے کے واقعے سے پڑوسی ممالک سے تعلقات بھی متاثر ہوئے۔
اٹلی کی مشہور نہر کا پانی سبز ہو گیا
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی سرکار نے دہلی ہائی کورٹ میں ونگ کمانڈر ابھینو شرما کی جانب سے ملازمت سے برطرفی کی درخواست کے خلاف جواب جمع کرایا جس میں ونگ کمانڈر سمیت تین بھارتی فضائیہ (IAF) افسران کی برطرفی کا جواز پیش کیا گیا۔
حکومت نے کہا کہ ان افسران کی سنگین غفلت کی وجہ سے حکومت کو 24 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے اس غلطی کی وجہ سے ریاست کی سلامتی پر وسیع پیمانےپرمنفی اثرات مرتب ہوئے ہیں بھارتی حکومت نے اعتراف کیا کہ پاکستانی حدود میں میزائل گرنے سے عالمی سطح پر بھارت اور بھارتی فضائیہ کی ساکھ پر بھی سوال اٹھ گئےتھے-
کم ازکم 119 اڑن طشتریاں زمین پر گرکر تباہ ہوچکیں ہیں
حکومت کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ بین الاقوامی برادری نے بھی واقعے کی تفصیلات جاننے کیلئے حکومت پر دباؤ بڑھایا تھا۔علاوہ ازیں معاملے کی حساس نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے درخواست گزار کی سروس کو ختم کرنے کا ایک شعوری اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت نے کہا کہ بھارتی فضائیہ میں ایسا فیصلہ 23 سال بعد کیا گیا ہے کیونکہ کیس کے حقائق اور حالات ایسی سخت کارروائی کا تقاضہ کرتے ہیں شواہد کی حساس نوعیت کے پیش نظر فضائیہ افسران کی برطرفیوں کے خلاف درخواست بلاجواز ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کا براہموس میزائل حادثاتی طور پر پاکستان میں فائر کرنے کا واقعہ گزشتہ برس 9 مارچ کو پیش آیا تھا میزائل واقعے کے خلاف سنگین غفلت کے الزام میں بھارتی فضائیہ کے 4 افسران کو برطرف کیا گیا تھا، بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر سمیت 3 افسروں نے برطرفیوں پر دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔