اسلام آباد: حکومت نے سندھ میں گورنر راج لگانے کے امکان کو مسترد کردیا ہے-

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی تاکہ اس بات کا فیصلہ کیا جا سکے کہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ سے قبل پی ٹی آئی سے منحرف ہونے والے اراکین نشستوں پر برقرار رہ سکتے ہیں یا انہیں نا اہل قرار دیا جائے گا۔

منحرف ارکان قومی اسمبلی کی تعداد 21 سے کم ہوکر13 رہ گئی :شو کاز نوٹسزجاری:مشکل وقت ہے طاری

اس سلسلے میں آج پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کر لیا ہے جس میں ملک کی تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے پی ٹی آئی مخالفین کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں سندھ میں گورنر راج کے نفاذ سے متعلق سمری پیش کی تھی۔

دو سابق وزرائے اعظم کو ریلیف مل گیا

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں انہوں نے موجودہ سیاسی حالات اور اپوزیشن کی حمایت کے لیے پی ٹی آئی کے ایک درجن سے زائد قانون سازوں کی وفاداریاں تبدیل کرنے سے متعلق معاملات جائزہ لیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ‘ گورنر راج سے متعلق سمری پر اب تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے’۔

دریں اثنا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کا سندھ میں گورنر راج لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہےانن کا کہنا تھا کہ پارٹی تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرتے ہوئے مخالفین کو شکست دے گی۔

ترین گروپ بھی تقسیم کچھ حکومت تو کچھ اپوزیشن کا ساتھ دینے کے خواہاں

دوسری جانب حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق 13منحرف ارکان کے شوکاز نوٹسز پر دستخط کردیے گئے ہیں شوکاز نوٹس میں منحرف ارکان سے وضاحت طلب کی جائے گی ارکان کو 7 روز کے اندر معافی مانگ کر غیر مشروط پارٹی میں واپس آنے کی مہلت دی جائے گی جبکہ 7 روز تک جواب نہ دینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

سندھ ہاؤس میں پی ٹی آئی کارکنان کا داخلہ افسوس ناک ہے، شیخ رشید

Shares: